مذہبیمضامین

رب سے ملاقات

حافظہ فاریحہ مریم بنت خواجہ سرتاج الدین، بسواکلیان

قدرت کے کار خانے کا ایک عجیب اصول ہے کہ اس میں بننے والی ہر چیز کی ایک مدت ہوتی ہے،بالکل اسی طرح یہ دنیا میں ہر چیز فا نی ہے جو بھی تخلیق ہو ا اس کو فنا ہونا ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے ”ہر جا ندارکو موت کا مزہ چکھنا ہے“۔مو ت بندوں کو ہلاک کر نے والی،بچوں کو یتیم کر نی والی،عورتوں کو بیوہ کر نے والی،دنیاوی ظاہری سہاروں کو ختم کر نے والی،دلوں کو تھرانے والی،آنکھوں کو رلانے والی،بستیوں کا اجاڑ نے والی،لذتوں کو ختم کر نے والی،امیدوں پر پانی پھیر نے والی،ظا لموں کو جہنم کی وادیوں میں جھلسیانے والی اور متقیوں کو جنت کے بالا خا نوں تک پہنچا نے والی شئے ہے۔یہ دنیا ایک دن ختم ہو جائے گی اور مر نے کے بعد ایک دن تمام لوگوں کو اٹھا یا جائیگا اور ان کے اعمال کے بنا پر ان کا فیصلہ کیا جائیگا۔اپنے نفس سے سوال کریں! کیا میں نے اپنی موت کے لئے اعمال صا لحہ تیار کر لیے ہیں؟ یا دنیا نے مجھے موت اورآخرت کی تیاری سے غا فل کر دیا ہے؟۔نفس کی محبت میں مبتلا انسان!

اس وقت کو تصور کر جب تو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہوگا اور تجھ سے تیرے تمام مظالم کے متعلق دریافت کیا جائے گا۔اور جب یہ پو چھا جائے گا کہ تو نے اللہ کے اوامر پر کس حد تک عمل کیا۔یہ دنیا حقیقی ٹھکانا نہیں بلکہ عارضی جائے پناہ ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ”اور یہ دنیا کی زند گی کچھ نہیں ہے مگر ایک کھیل اور دل کا بہلاوا اصل زند گی کا گھر تو دار آخرت ہے، کاش یہ لوگ جا نتے“(العنکبوت:64)۔ سمجھدار وہ ہے جو اپنے رب کی تو فیق سے فا ئدہ اٹھا ئے۔لہذا، بیماری میں مبتلا ہو نے سے پہلے اُٹھ کھڑے ہو، فرا غت کے لمحات کو قیمتی بنالو،اور دار آخرت کیلئے اپنے آپ کو تیار کر لو، اور فنا ہو جا نے والے گھر میں گم ہو جاؤ۔”اے انسان، تو کشاں کشاں اپنے رب کی طرف چلا جا رہا ہے اس سے ملنے والا ہے“ (الانشقاق:6)۔

رب العا لمین سے ملاقات کا وقت دن بہ دن قر یب آ رہا ہے لیکن افسوس!ہمارے اندر آخرت پر ایمان کا دھندلا تصور باقی رہ گیا ہے،یہی وجہ ہے کہ ہر طر ف برائیوں اور ظلم و زیادتی کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔جب تک ہمارے اندر مر نے کے بعد عند اللہ جو اب دہی کا احساس نہیں ہو گا پا کیزہ معا شرے کی تشکیل نہیں ہو سکتی۔آخرت کا تصور وہ محور ہے جس کے ارد گرد تمام عبادتیں گر دیش کرتی ہیں،جب تک انسان کے اندر فکر آخرت پیدا نا ہو انسان خواہش نفس اور برائیوں سے محفوظ نہیں رہ سکتے۔ز مانہ جا ہلیت میں سا ری برا ئیاں مو جود تھیں،لیکن جب انہیں اللہ کے سا منے کھڑے ہو نے کا یقین ہوا تو وہ ایسے پاکباز ثا بت ہوئے کہ انبیاؑ کے علا وہ تا ریخ انسا نیت میں ان کی کوئی مثال نہیں ملتی۔روز محشر اللہ تعالی مکمل جلال اور غصب کے ساتھ جلوہ فگن ہو گا اور ہر انسان کا خود حساب لے گا،درمیان میں نہ کوئی پر دہ حائل ہو گا اور نہ تر جمان کی ضرورت ہوگی۔آج جس طرح دو آدمی آپس میں آمنے سا منے با ت کر تے ہیں اسی طرح اللہ تعا لی بھی قیامت کے دن بندے سے دو بدو آ منے سا منے بات کرے گا۔

میدان حشر کا لرزہ خیز منظر اور پھر خدا کا اس طرح جلال دیکھ کر انسان کا نپ اٹھے گا اور اپنی مدد کے لئے دا ئیں با ئیں دیکھے گا مگر وہاں اس کا صرف وہ عمل دکھا ئی دیگا،جو اس نے دنیا میں کیا ہے،جو نا مہ اعمال میں جمع ہے،اورسا منے جہنم کا عذاب ہو گا۔اس وقت عذاب سے بچنے کیلئے صرف اسکا عمل ہو گا،وہ اندر ہی اندر سوچ رہا ہو گا کہ اے کاش! دنیا میں رہ کر برے کا موں سے نفر ت،ہر حال میں میں اپنے رب کا شکر نمازوں کا ہتمام،وا لدین کی خد مت،ایمان و عقائد کی اصلاح،بے حیائی اور بے ہودہ کا موں سے اجتناب،مشکلات میں صبر،مخلوق خدا کے ساتھ خوش اخلاقی اور کچھ عمل صالحہ کا ذخیرہ جمع کر لیا ہو تا تو آج نا کامی نہ ہوتی۔”پھر جسکا نامہ اعمال اسکے سیدھے ہاتھ میں دیا جا ئیگا۔اس سے ہلکا حساب لیا جائیگا“)الانشقاق: 7-8)۔

یہی دنیا یہی سا عتیں آخرت کی تیاری کیلئے پہلا اور آخری مو قع ہے. لہٰذا ضروری ہے کہ ہم افسوس کر نے یا خون کے آنسو بہا نے سے قبل اس دنیا وی فانی زند گی میں ہی اپنے مولا کو راضی کر نے کی کوشش کریں تاکہ ہماری روح ہمارے بدن سے اس حال میں جُدا ہو کہ ہمارا خالق و مالک وراز ق ہم سے راضی ہو۔بہترزندگی گزارنے کیلئے قرآن ہی ہمارے لئے راہ راست ہے اور آخرت میں جنت کے حقدار اور اللہ تعا لیٰ سے ملاقات کا ذ ریعہ ہے۔”لذتوں کو ختم کر نے والی موت کو کثرت سے یاد کیا کرو“(تر مذی)

آخرت میں جواب دہی کا احساس اور رب العا لمین سے ملا قات کا تصور دل و دماغ میں بٹھا لیں اور اوصاف حمیدہ اپنائے جس میں دنیا اور آخرت کی کا میا بی و کا مرا نی ہے۔”اور جب کسی کو موت آجا تی ہے تو اللہ اسے ہر گز مہلت نہیں دیتا اور جو کچھ تم کرتے ہو الہہ تعالیٰ اس سے با خبر ہے“(سورۃ المنا فقون)۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو مر نے سے قبل مر نے کی تیاری کر نے کی تق فیق عطا فر مائے اور ہمیں دو نوں جہاں کی کامیابی و کامرانی سے نوازے۔آمین۔

One thought on “رب سے ملاقات

  • محمد میان

    ماشااللہ…

    Reply

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!