پی ایم مودی بتائیں کہ غریب، مزدور، کسان، دکانداراور دہاڑی مزدور کے 21 دن کیسے کٹیں گے!: کانگریس
مکمل لاک ڈاون کی درخواست ماننے کو تیار ہے لیکن مسٹر مودی کو بتانا چاہئے کہ ان غریبوں کے 21دن کیسے کٹیں گے جو دہاڑی پر اپنا پیٹ پالتے ہیں۔
وزیراعظم نریندر مودی نے کورونا وائرس ’کووڈ۔19‘ کے بڑھتے قہر کے پیش نظر ملک کے عوام سے لاک ڈاون کے دوران گھروں پر ہی رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ گھر سے باہر نہیں جانا ہی اس بیماری سے بچنے کا واحد متبادل ہے۔ ادھر کانگریس نےمودی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ اس نےغریبوں کے لئے کچھ نہیں کیا۔
مسٹر مودی نے منگل کو قوم کے نام خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اگر 21دن گھروں کے اندر لاک ڈاون کے دوران اس وائرس کی چین کو نہیں توڑا گیا تو ملک کے 21سال پیچھے چلا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس کے بارے میں آپ یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ کیسے دنیا کے اہل ممالک کو بھی اس بیماری نے بے بس کردیا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ ان کے پاس وسائل نہیں ہیں لیکن کورونا وائرس کے علاج کا ایک واحد راستہ سوشل ڈسٹنس یعنی ایک دوسرے سے دور رہنا، اپنے گھروں میں بند رہنا۔ کورونا وائرس سے بچنے کا اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔اس وائرس کی سائکل کو توڑنا ہی ہوگا۔
کانگریس نے کہا کہ پورا ملک وزیراعظم نریندر مودی کی مکمل لاک ڈاون کی درخواست ماننے کو تیار ہے لیکن مسٹر مودی کو بتانا چاہئے کہ ان غریبوں کے 21دن کیسے کٹیں گے جو دہاڑی پر اپنا پیٹ پالتے ہیں۔
کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے وزیراعظم کے قوم کے نام خطاب کے بعد ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ عزت ماب مودی جی، ملک تو لاک ڈاون کی ہر درخواست مانے گا۔ پر آپ نے کورونا وبا کو روکنے کے لئے کیا کیا۔ طبی عملہ کی حفاظت کیسے ہوگی۔انہوں نے مسٹر مودی سے سوال کیا کہ کورونا سے پیدا ہوئے روزی روٹی کے بڑے بحران کا حل کیا۔ غریب، مزدور، کسان، دکاندار، دہاڑی مزدور کے 21دن کیسے کٹیں گے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے کورونا وائرس ’کووڈ۔19‘ انفیکشن کے سنگین خطرے کے تئیں لوگوں کو ہوشیار کرتے ہوئے کہاکہ وہ لاک ڈاون پر سختی سے عمل کریں اور کچھ دنوں تک گھر سے باہر نکلنا بھول جائیں کیونکہ ’جان ہے تو جہان ہے۔‘انہوں نے کہاکہ کچھ لوگوں کی لاپرواہی کچھ لوگوں کی غلط سوچ، آپ کو آپ کے بچوں کو، آپ کے والدین کو آپ کے کنبہ کو، آپ کے دوستوں کو، پورے ملک کو بہت بڑی مشکل میں جھونک دے گی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لئے اس کے علاوہ کوئی طریقہ نہیں ہے، کوئی راستہ نہیں ہے۔ اس وائرس کو پھیلنے سے روکنا ہے تو اس کی سائکل کو توڑنا ہی ہوگا۔ معاشرہ کے لوگ ایک دوسرے سے الگ رہیں گے تو یہ بیماری بھی ان سے دور رہے گی۔