جنرل

ایمبولینس کے بغیر گھنٹوں تڑپتا رہا کورونا کا مشتبہ مریض

بہار میں ایک بس ڈرائیور کی طبیعت اچانک خراب ہو گئی۔ ابتدائی جانچ کے بعد اسے دربھنگہ میڈیکل کالج و اسپتال میں ریفر کرتے ہوئے ایمبولینس آنے کی بات کہہ کر ڈاکٹر چلے گئے، لیکن گھنٹوں ایمبولنس نہیں آیا۔

دربھنگہ: بہار میں دربھنگہ ضلع کے یونیورسیٹی تھانہ علاقہ میں بہار اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ڈپو بس اسٹینڈ میں آج کورونا کا مشتبہ ایک بس ڈرائیور طبی سہولیات نہیں ملنے کی وجہ سے احاطہ میں کئی گھنٹے تک مجبور اور بے حال پڑا رہا۔ ڈپو سپرنٹنڈنٹ رام ولاس یادو نے یہاں بتایا کہ یونیورسیٹی تھانہ علاقہ کے قادرآباد واقع ٹرانسپورٹ نگم کے ڈپو میں ریزرو ڈیوٹی کر رہے ایک بس ڈرائیور کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی۔ یونیورسیٹی تھانہ اور سول سرجن کو اطلاع دینے کے لگ بھگ دو گھنٹے بعد پرائمری ہیلتھ مرکز، صدر کے ڈاکٹر موقع پر پہنچے اور ابتدائی جانچ کرنے کے بعد اسے دربھنگہ میڈیکل کالج اور اسپتال میں ریفر کرتے ہوئے ایمبولینس آنے کی بات کہہ کر چلے گئے۔

رام ولاس یادو نے کہا کہ ڈاکٹر کے دیکھنے کے بعد بھی قریب چار گھنٹے تک کوئی ایمبولینس مریض کو لینے نہیں پہنچا۔ اس کے بعد ڈسٹرکٹ لیگل سروس اتھارٹی کے سکریٹری کو مکتوب لکھ کر اور فون پر کورونا کے مشتبہ مریض ہونے کی اطلاع دی گئی اور ان سے مدد کی اپیل کی گئی۔

معاملے کی اطلاع ملنے کے بعد دربھنگہ ڈسٹرکٹ لیگل سروس اتھارٹی کے سکریٹری دیپک کمار اور دربھنگہ سول کورٹ کے انچارج چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ جاوید عالم ٹیم کے ساتھ ٹرانسپورٹ نگم کے ڈپو میں پہنچے اور حالات کا جائزہ لیا۔ سکریٹری نے بھی سول سرجن اور دیگر کئی افسران کو فون کر کے واقعہ کی اطلاع دی اور امداد کے لئے ایمبولینس بھیجنے کی درخواست کی لیکن کوئی ایمبولینس نہیں پہنچا۔
اس کے بعد ایک نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی جانب سے پورے معاملے کی جانکاری ضلع مجسٹریٹ کو دی گئی جس کے بعد ایک ایمبولینس ڈپو پہنچا اور متاثرمریض کو وہاں سے لے کر گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!