دہلی تشدد پر لوک سبھا میں اپوزیشن کا زبردست ہنگامہ
نئی دہلی: 3/مارچ- دہلی میں گزشتہ دنوں ہونے والے تشدد پر بحث کرانے کی مانگ کو لے اپوزیشن اراکین نے منگل کو لوک سبھا میں زوردار ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔ ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس، ترنمول کانگریس، دراوڑ منتر كشگم سمیت تمام اپوزیشن پارٹیوں نے دہلی تشدد پر بحث کرانے کے مطالبہ پر ہنگامہ کرنے لگے۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ کل جماعتی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ کوئی بھی رکن کسی کی نشست پر نہیں جائے گا۔ اس کی جو بھی خلاف ورزی کرے گا اسے موجودہ پورے سیشن سے معطل کر دیا جائے گا۔ یہ اصول برسر اقتدار اور اپوزیشن دونوں پارٹیوں پر لاگو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایوان سب کی رضامندی اور تعاون سے چلتا ہے۔ کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ہم لوگ عام لوگوں کے نمائندے ہیں اس لئے ان سے منسلک مسائل کو ایوان میں اٹھانا ان کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں جس طرح کے تشدد ہوئے ہیں اور مرنے والوں کی تعداد لگاتار بڑھ رہی ہے، اس پر خاموش کیسے رہ سکتے ہیں۔
ترنمول كانگریس کے سدیپ بندوپادھیائے نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے گئے سنگین ایشوز پر بھی حکومت کی جانب سے جب کوئی جواب نہیں ملتا ہے تب ہی ہنگامہ جیسے صورتحال پیدا ہوتے ہیں۔ حکومت کو اپوزیشن کی باتوں کو سننا چاہئے اور اس کا مناسب جواب دینا چاہئے۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ ایوان میں امن بنانے کی ضرورت ہے تب ہی کسی موضوع پر بحث کی جا سکتی ہے۔ کل جماعتی میٹنگ میں ایوان کو لے کر جو فیصلہ کیا گیا اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ دہلی سے متعلقہ موضوع وقفہ صفر میں اٹھانا چاہئے۔ اس کے بعد اپوزیشن پارٹیوں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔
مسٹر برلا نے ارکان کو پرسکون کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں پلےكارڈ لے کر نہیں آنا ہے۔ انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ آپ لوگ فیصلہ کر لیں کہ ایوان اب پلےكارڈ سے چلے گا۔اس کے بعد ہنگامہ بڑھ گیا۔ اس کے بعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دوپہر بارہ بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔