دل ٹوٹے ہیں، حوصلے نہیں۔۔۔
سلمیٰ نسرین
اگر دہلی پر ڈھایا جانے والا ستم ہمارے حوصلوں کو توڑنے کی ان کی سازش تھی تو وہ جان لیں کہ ہمارے حوصلے نہیں ٹوٹے ہیں۔ ہم اور مضبوط ہوئے ہیں، مزید مستحکم ہوئے ہیں۔ متحد ہوئے ہیں اور پوری قوت کے ساتھ، پوری جرأت کے ساتھ پوری ہمت کے ساتھ پھر سے اس سیاہ قانون کے خلاف اپنی لڑائی کو جاری رکھیں گے۔۔۔
ہندوستان کے کسی کونے میں شاہین باغ ختم نہیں ہوگا بلکہ ہر دن نئے شاہین باغ بنتے رہیں گے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک کہ یہ سیاہ قانون واپس نہیں ہوجاتا اور این پی آر پر روک نہیں لگ جاتی۔
ہر آنے والی مصیبت، ہم کو اللہ سے قریب تر کرتی جارہی ہے۔ ہر نیا خطرہ ہم کو پکا مسلمان بناتا جارہا ہے۔ ہم پر حملہ اگر ہماری مسلم شناخت کی وجہ سے ہوا ہے تو سن لو کہ ہم مسلم عورتیں حجاب پہنتی تھیں اور پہنتی رہیں گی۔ مسلم مرد داڑھی رکھتے تھے اور رکھتے رہیں گے۔ ان شاءاللہ
اگر وہ ہمارے مونہوں سے جئے شری رام اور بھارت ماتا کی جئے بلوانا چاہتے ہیں تو ہم قسم کھاتے ہیں کہ ہمارے منہ سے کوئی کفریہ کلمہ نہیں نکلے گا۔۔۔ قرآن نے ہم کو حکم دیا ہے کہ تمہیں موت نہ آئے مگر اس حال میں کہ تم مسلم ہو۔
موت ہر مومن کی اولین تمنا ہوتی ہے، شہادت ہمارے لئے جنت کی ضمانت ہے۔ ہمارا پہلا اور آخری کلمہ بس ایک ہی ہے اور رہے گا، شہادت