بسواکلیان CMC کی لاپرواہی: کیا فلٹرپانی میں گندے پانی کی شمولیت سےعوام کی صحت پراثرنہیں ہوتا!
بسواکلیان: 27/فروری (کے ایس) بسواکلیان سی ایم سی کی لا پرواہی سے فلٹر بیڈ سے آنے والا پانی مختلف غلیظات سے پاس ہوکر آبادی میں سپلائی کیا جارہا ہے۔ہلسور روڈ بالکندے کے پاس فلٹر ہو کرجوپانی بسواکلیان کی آبادی میں سپلائی کیا جاتا ہے وہ ناقابل استعمال ہے۔ کیونکہ پانی فلٹر ہوکر سپلائی ہونے والامین پائپ میں باہر کا گندہ پانی داخل ہو رہاہے اور اسی گندے پانی میں مختلف جانوروں اور بدجانور کا بسیرہ بھی ہے۔جس کی وجہ سے عوام میں شدید تشویش پائی جارہی ہے۔ کیونکہ گندے پانی سے عوام محلک بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔چونکہ ایک طویل عرصے سے یہ عمل جاری ہے۔
اس مو قع پر خواجہ معین الدین کلیف نائب صدر ریتھ سنکھ بالکندہ نے بھی اس بات پر تشویش کا اظہار کیا،اور ارباب مجاز کو تنقید کا نشا نہ بناتے ہوئے بتایا کہ فلٹر شدہ پانی کی سپلائی میں گندے پانی کی شمو لیت سے عوام کی صحت پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ متعلقہ ارباب مجازمحکمہ واٹر سپلائی کے ذمہ داروں کی لاپرواہی سے یہ واقعات رونما ہو رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ فوری طور پر ہنگامی میٹنگ رکھ کر فلٹر شدہ پانی کو گندہ ہو نے سے بچا ئیں،انہون نے مز ید بتا یا کہ محکمہ سی ایم سی،اس طرف فوری تو جہ دیں ورنہ سنگھین نتا ئج بر آمد ہو سکتے ہیں۔