حیدرآباد: ’جی ایچ ایم سی‘ ملک کی پہلی کارپوریشن جو سی اے اے کے خلاف قرارداد منظور کرلی
یہ قرارداد کارپوریشن کے جنرل باڈی اجلاس میں منظور کی گئی، کارپوریشن کا اجلاس بجٹ کی منظوری کے لئے منعقد کیا گیا تھا
حیدرآباد: گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) ملک کی پہلی کارپوریشن بن گئی جس نے شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر پر عمل کے خلاف قرارداد منظور کی۔ یہ قرارداد کارپوریشن کے جنرل باڈی اجلاس میں منظور کی گئی۔ یہ اجلاس کارپوریشن کے بجٹ کی منظوری کے لئے منعقد کیا گیا تھا۔
ڈپٹی مئیر بابا فصیح الدین نے کہا کہ مرکزی حکومت کا منصوبہ سی اے اے، این آرسی اور این پی آر پرعمل کا ہے جو دستور اور جمہوریت کے خلاف ہے۔ سابق مئیر محمد ماجد حسین نے بھی اسی طرح کا خیال ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندر شیکھرراو نے پہلے ہی اس کی مخالفت میں اپنی رائے ظاہر کی اور کہا کہ تلنگانہ اسمبلی میں اس کے خلاف قرارداد منظور کی جائے گی۔
اس موقع پر میئرجی ایچ ایم سی بی رام موہن نے کہا کہ تلنگانہ سیکولر ریاست ہے اور تلنگانہ حکومت سیکولر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف دیگر ریاستوں کے لئے مثال قائم کرتے ہوئے وزیراعلی نے منصوبہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا ”ہم جی ایچ ایم سی حدود میں این آرسی اور این پی آر سے متعلق کسی بھی قسم کے کام کا آغاز نہیں کریں گے“۔ قبل ازیں مجلس کے کارپوریٹرس نے سی اے اے، این آرسی اوراین پی آر کے خلاف قرارداد منظور کرنے پر زور دیا تھا۔