یوپی پولیس کی بربريت، جمہوریت کے خطرے کا باعث ہے: شبلی ارسلان
کٹہیار: 28/ڈسمبر (عمر مرشد) یوپی اور دہلی پولیس کے ذریعہ یونیرسٹیوں کے طلباء کے ساتھ کی گئی بربریت یہ کسی بھی جمہوری ملک کے لئے شرمناک یا یوں کہیے خطر ناک عمل ہے۔ ہندوستان جیسے مُلک میں جہاں کے پولیس عوام کی خدمات اور انکے پریشانیوں کو دور کرنے والا پیشہ سمجھا جاتا ہے، جنکی لاٹھیاں ہمیشہ ظالموں کے خلاف اٹھتی ہیں لیکن آج پولیس ایک سیاسی پُتلا بن چکی ہے۔ اب یہ عوام کا محافظ نہیں بلکہ مخالف بنی ہوئی ہے، یوپی میں لوگوں کے گھروں میں گھس کر مارنا پیٹنا، گالیان دینا عورتوں کے ساتھ بدسلوکی سے پیش آنا اور مرکزی یونیورسٹیوں کے ہاسٹلس میں رہنے والے طلبہ طالبات پر ہےتحاشہ لاٹھیاں برسانا یہ تمام چیزیں ہندوستان کی جمہوریت کو داغ دار کردینے والی ایک سیاہی تاریخ ہے جیسے خاکی وردی والے لوگوں نے اِسے درج کروایا ہے۔ یہ باتیں آج بہار کے ضلع ارریہ میں فریٹرنیٹی موومنٹ ارریہ کے بینر تلے پولیس کی طلباء اور عوام پر کی گئی بربریت ساتھ شہریت ترمیمی قانون،NPR اور NRC کے خلاف ایک احتجاج میں الجامعہ الاسلامیہ میوات کیمپس کے ڈائریکٹر اور سوشل ایکٹوسٹ شبلی ارسلان زکی عوّام کو ایڈریس کرتے ہوئے کہہ رہے تھے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ فسطائی حکومت اس ملک کے لئے خطرہ ہے،لہٰذا ہمیں ہمت اور پوری طاقت کے ساتھ فسطائیت کو مات دینے کی ضرورت ہے۔ اس موقعے پر فریٹرنٹی موومنٹ کے مرکزیِ مجلس شوریٰ ممبر لوبيب بشیر نے کہا کہ پروٹیست اور اپنے حقوق کی حفاظت کے لئے آواز اٹھانا یہ ایک جمہوری حق ہے۔
اس موقعہ پر موجود (SIO بہار زون کے ZAC ممبر) ڈاکٹر رضوان، اسٹوڈنٹ لیڈر زاہد انوار، فیضان احمد کے علاوہ ضلع کے بڑے انٹیلیکچوئل اور ایکٹوسٹ موجود تھے۔