تازہ خبریںخبریںعلاقائی

راجستھان سڑکوں پر: شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف امن مارچ

امن مارچ میں گہلوت سرکار کے وزراء، تمام مذاہب کے لوگوں سمیت مختلف جماعتوں کے سیاستدان ہوئے شامل

جے پور: 22 دسمبر۔ دارالحکومت جے پور میں اتوار کو شہریت ترمیم قانون اوراین آر سی کے خلاف امن مارچ نکالا گیا۔ اس دوران شہر کے چپے چپے پر پولیس تعینات رہی۔ امن مارچ میں لوگ ہاتھوں میں ترنگا اور تختیاں لیے نکلے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مارچ پرامن طریقے سے نکالا گیا۔ اس کے ساتھ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند رکھا گیا اورمتعدد سڑکوں پر ٹریفک ڈاﺅرزن بھی کیا گیا۔ اس کے علاوہ میٹرو اور انٹرنیٹ بند ہونے سے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

شہریت ترمیم قانون اور این آر سی کے خلاف وزیر اعلی اشوک گہلوت کی قیادت میں کانگریس نے اتوار کو امن مارچ نکالا۔ امن مارچ صبح گیارہ بجے سے البرٹ ہال سے شروع ہوا جو گاندھی سرکل تک نکالا گیا۔ اس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ میں شامل ہوئے۔ اس امن مارچ میں سی ایم اشوک گہلوت، نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ، سی پی آئی سے تارا سنگھ سدھو، ڈی چھگانی، نریندر آچاریہ، سی پی ایم سے واسودیو، بلوان پونیا، جنتا دل یونائٹیڈ سے شرد یادو، جنتا دل سیکولر سے ارجن دےتھا سمیت کئی جماعتوں کے سینئر لیڈر شامل ہوئے۔ ان کے علاوہ سول سوسائٹی سے ارونا رائے، کویتا شریواستو، سماجی کارکن ، این جی او سمیت تمام مذاہب میں یقین رکھنے والے دانشور طبقہ، سماجی تنظیم، اےڈوکےٹس، ڈاکٹرس، استاد، ادیب، آرٹسٹ، سنجیدہ طبقات، ملازم یونین، کاروبار منڈل اور بڑی تعداد میں نوجوان اس میں شامل ہوئے۔

امن مارچ کو دیکھتے ہوئے پولیس انتظامیہ کی جانب سے خصوصی طور سے چاردیواری میں سیکورٹی کے خاص انتظامات کئے گئے۔ امن مارچ کے دوران سیکورٹی کے نظام کے لئے 7500 پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ نظام کو برقرار رکھنے کے لئے 13 آئی پی ایس، 115 آر پی ایس، 230 کے CI اور 7 ہزار کانسٹیبل سمیت ڈپٹی انسپکٹر سطح کے پولیس اہلکار تعینات کئے گئے۔امن مارچ میں موجود ہر شخص پر ویڈیوگرافی اور سی سی ٹی وی کیمروں کی نظر رہی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ابھے کمانڈ سینٹر سے بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔ افواہ پھیلانے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

امن مارچ کو دیکھتے ہوئے شہر میں لو فلور بسیں نہیں چلیں۔ اس روز سفر کرنے والے 1.5 لاکھ مسافر متاثر ہوئے۔. شہر میں دو سو سے زائد بسیں چلتی ہیں۔ میٹرو کو صبح آٹھ بجے سے دوپہر دو بجے تک بند رکھا گیا ہے۔ اس سے تقریبا 8 ہزار مسافر متاثر ہوئے۔ صبح 6 بجے سے رات 8 بجے تک انٹرنیٹ بند رکھا گیا ہے۔ دیوار کی مارکیٹ بھی بند ہے۔ اس کے چلتے عام زندگی متاثر ہوئی۔ شہر کی رفتار تھم ہو گئی۔اس امن مارچ کے ذریعے پیغام دیا گیا کہ ملک آئین کی کے بنیادی اصولوںکی بنیاد پر چلے گا اور چلنا چاہئے۔ گہلوت نے نظر ثانی شہریت قانون (سی اے اے) کو تقسیم فیصلہ قرار دیتے ہوئے مرکز سے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

 خود غرضی کے لئے آئین کا گلا گھوٹنا ٹھیک نہیں: گہلوت

امن مارچ سے پہلے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے اپنے خطاب میں کہا کہ مرکزی حکومت کو جذبات کو سمجھانا چاہئے۔ اتنی تشدد کے بعد بھی دھمکانے والے بیان آ رہے ہیں۔ خود غرضی کے لئے آئین کا گلا گھوٹنا ٹھیک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ سے شروع ہوکر ملک بھر میں تحریک چھا گئی۔ اس میں تمام مذاہب کے لوگ متاثر ہوں گے۔ تشدد کی خبریں صرف بی جے پی حکمراں ریاستوں سے ہی کیوں آ رہی ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے جس روپ میں سی اے اے کو لاگو کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، اس سے غیر ضروری طور پر سماجی ہم آہنگی بگڑ گیا ہے۔ ملک میں اس وقت بنے حالات کے پیش نظر آئین اور جمہوریت کے علمبردار کل جماعتی اور سروسماج کی جانب سے امن مارچ نکالا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!