ضلع بیدر سے

ڈسمبر23/ کو بیدر بند نہیں، مگرپُرامن احتجاجی ریالی اورمظاہرے کا اہتمام ہوگا: سیکولرسٹیزنس فورم

بیدر میں عہدیداران سیکولر سٹیزنس فورم کی پریس کانفرنس، تمام مظاہرین سے پرامن ومنظم طور پر ریالی میں شریک ہونے کی اپیل، کسی غیرمناسب وغیر ضروری نعروں سے پرہیز اور مخصوص نعروں کے ساتھ ریالی کا اہتمام کیا جائے گا۔

بیدر: 22/ڈسمبر(اے این بی) بابوراوٴ ہنا ایڈوکیٹ صدر، سری کانت سوامی کارگزار صدر، معروضی رالحق کارگزار صدر سید منصور احمد قادری جنرل سیکریٹری راجکمار مل بھارتی نائب صدر پر سٹیزن فورم نے ایک مشترکہ پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ مرکزی حکومت اپنے 6سال سے زیادہ کی بنیاد نے ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے اور ملک کا جی ڈی پی سب سے نچلی سطح پر آگیا ہے، بیروزگاری کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے، کسان خودکشی پر مجبور ہیں،عورتوں پر آئے دن ظلم اور جنسی زیادتی بڑھ رہی ہیں اور حکومت بجائے اس کے کہ تمام مسائل پر توجہ دے کو حل کرنے کی فکر کرے وہ یہاں کی عوام نے مذہبی نفرت کو بڑھاوا میں لگی ہے۔

آسام میں این آر سی کے بعد دیکھنے میں آیا کہ وہاں حکومت کا کروڑہا روپیہ اور عوام کا اس سے کہیں زیادہ خرچ ہونے کے بعد بھی کوئی خاص نتیجہ نہیں آیا، اب حکومت اسکو سارے ملک میں پھیلانے کا اعلان کر رہی ہیں تاکہ عوام انہیں بیکار کاموں میں مصروف رہے، تاکہ کوئی ان سے اصل مسائل پر سوال نہ کرے۔ سی اے جسے ڈسمبرمیں قانونی تحفظ حاصل ہوا ہے، اس کے ذریعے حکومت یہاں کے بنیادی شہریوں یعنی مول نواسی کو شرنارتھی کہہ کر انہیں شہریت دینے کی بات کر رہی ہے اور ایک مخصوص فرقے کو اس سے الگ کرکے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین کی دفعہ 14 کی سراسر خلاف ورزی کر رہی ہے۔

حکومت کے خلاف سیکولر سٹیزنس فورم بیدر بلا لحاظ مذہب و ملت سیاسی وابستگی کے ایک مشترکہ پلیٹ فارم ہے جو شہر اور ملک کی تمام عوام کی نمائندگی کرتا ہے 2019 بروز پیر کو مشترکہ طور پر منظم احتجاجی ریالی وہ مظاہرہ کا اہتمام کرے گی۔ یہ ریالی 23/دسمبر کو دوپہر ساڑھے بارہ بجے دن چوبارہ سے نکالی جارہی ہے، جو محمود گاوان چوک سے ہوتے ہوئے مین روڈ شاہ گنج کمان سے گزر کر امبیڈکر سرکل پہنچے گی۔ جس میں مردوں کے علاوہ خواتین بھی شریک ہونگی۔ خواتین مدرسہ محمود گاوان پر جبکہ مرد حضرات کو چوبارے پر جمع ہونے کی اپیل کی گئی ہے، ریالی کی تفصیلات بتاتے ہوئے فورم کے ذمہ داران نے بتایا کہ مرد حضرات کی ریالی آگے رہے گی جبکہ خواتین ریلی کے پیچھے رہیں گی۔

سیکولر سٹیزنس فورم کی جانب سے شہر کے تمام مرد و خواتین طلبہ و طالبات اور نوجوانوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ وقت مقررہ پر شریک احتجاج رہیں اور اس ملک کے دستور اور اس کے ڈھانچے کو بچانے میں اپنا رول ادا کریں، اور کہا کہ جو قوم حق کے لیے آواز اٹھانے میں کسی قسم کا خوف محسوس کرتی ہے یا پھر کوتاہی کرتی ہے تو وہ صفحہ ہستی سے مٹا دی جاتی ہے۔

میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے پریس کانفرنس میں فورم کے ذمہ داران نے بتایا کہ اس کے علاوہ معتمد عمومی کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں ان باتوں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔

اخباری نمائندوں کے اس سوال پر کہ آیا 23 /دسمبر کوبیدر بند رہے گا؟ پر فورم کے ذمہ داران نے کہا کہ فورم نے احتجاجی ریالی اور مظاہرے کا اعلان کیا ہے، بند نہیں رہے گا البتہ کوئی اپنی جانب سے اپنے کاروبار بند کر کے اس احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے میں شریک ہونا چاہتا ہے تو اسے ہم فورم کا اعلان نہیں، بلکہ افراد اور عوام کی آمادگی سے کیا جانے والا عمل تصور کیا جائے۔ فورم کے ذمہ داران سے ریالی کی اجازت کی بابت پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ہم نے محکمہٴ پولیس کے ذمہ داران اور اعلی عہدے داران کو اس کی اطلاع دی ہے اور اس پر ڈپٹی کمشنر سے بھی ملاقات کی ہے۔

البتہ انہوں نےغیر ضروری افواہوں پر دھیان نہ دیتے ہوئے اس ریالی میں شریک ہونے والے تمام شرکاء سے پُرامن اور شانتی کے ساتھ احتجاج کو درج کرانے کی اپیل کی ہےاور کہا کہ احتجاج کو جمہوری حق گردانتے ہوئے منظم اور منصوبہ بند طریقے کےساتھ بغیر اشتعال انگیزی کے اس پرامن ریلی میں شریک ہونے کی بھی پرزور اپیل کی ہے۔

اس احتجاج کی تیاریوں میں نوجوانوں کا رول میں نمایاں طور پردیکھنے کو مل رہا ہے، بتایا جارہا ہے کہ نوجوان خود آگے بڑھ کر اس ریلی کو منظم کرنے اور منصوبہ بندی کرنے میں اپنا رول ادا کر رہے ہیں۔ ریالی سے متعلق مزید معلومات دیتے کہا کہ مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں اور ان کمیٹیوں کے ذریعے پوری ریالی پر نظر رکھی جائے گی، پل پل نظر رکھنے کے لیے مختلف جگہوں سے بالخصوص کثیر تعداد میں خواتین کی شرکت کے مدنظر ہر لمحہ اور ہراینگل کی ایک منظم اور بڑے پیمانے پر ویڈیو گرافی ہوگی،اس ریالی کو کامیاب اور پُرامن بنانے کے لیے تقریبا200 سے زائد والینٹرس کی خدمات لی جارہی ہیں۔

یہ بات بھی فورم کے ذمہ داران نے بتایا کہ ہرپل کی خصوصی نظر پوری احتجاجی مظاہرین پر رکھی جائے گی اور جس کے لیےمختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ہیں، کسی ناگہانی صورتحال سے نپٹنے کے لیے بھی انتظامات کیے گئے ہیں اور محکمہ پولیس اور میڈیا کی ذمہ داران اور دیگر عہدیداران سے بھی فورم کے ذمہ داران نے اپیل کی ہے کہ اس پُرامن ریلی اور احتجاج کو کامیاب بنانے میں اپنا بھرپور رول ادا کرے کریں، اور امید ظاہرکی ہے کہ سماج کے ہرطبقہ سےاس ریالی کو تائید و تعاون حاصل ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!