حکومت وحشیانہ جبروتشدد پرآمادہ: پرینکا گاندھی
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے درمیان کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، ’’این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون آئین ہند کی بنیادی روح کے خلاف ہیں۔ بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر کسی بھی قیمت پر حملہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔ عوام اس حملے کے خلاف سڑک پر اتر کر آئین کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں لیکن حکومت وحشیانہ جبر اور تشدد پر آمادہ ہے۔‘‘
پُرتشدد احتجاج کے بعد جبل پور میں لگا کرفیو جاری
جبل پور: شہریت ترمیمی قانون کے معاملہ پر مدھیہ پردیش کے جبل پور میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران پتھراو کے واقعہ کے سبب شہر کے چار تھانہ علاقوں میں لگا کرفیو آج بھی جاری ہے۔ اس درمیان صورتحال پوری طرح کنٹرول میں ہے۔
پولیس کے سرکاری ذرائع کے مطابق پتھراو کے واقعہ کے سبب کل شہرکے ہنومان تال اور گوہل پور تھانہ علاقہ کے پورے علاقہ میں اور کوتوالی کے ملونی گنج اور آدھار تال کے آنند نگر اور موہنی علاقہ میں احتیا ط کے طورپر کرفیو لگا یا گیا تھا جو آج بھی جاری ہے۔ اس دورا ن حالات پولیس کے کنٹرول میں ہے۔ کہیں سے بھی کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ہے۔
شہر میں کل احتجاجی مظاہرہ کے دوران نصف درجن مقامات پر لوگوں نے پتھراو کیا۔ اس واقعہ میں تقریباََ نصف درجن پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے حالات کو کنٹرول میں کرنے کیلئے کچھ مقامات پر آنسو گیس کے گولے بھی چھوڑے تھے۔ جبل پور میں رانی درگاوتی یونیورسٹی میں آج ہونے والے تمام امتحانات منسوخ کردیئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ اسکول اور آنگن واڑی مرکز بھی آج بند ہیں۔
گورنر اتر پردیش آنندی بین کی لوگوں سے امن کی اپیل
لکھنؤ: اتر پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں ریاست میں ہو رہے احتجاجی مظاہروں اور بعض مقامات پر ان کے تشدد میں تبدیل ہونے اور سرکاری املاک کے نقصان کے پیش نظر شہریوں سے امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کی ہے۔
ریاستی عوام کے نام پر سنیچر کو اپنی اپیل میں گورنر نے کہا کہ تشدد، آگزنی اور عوامی املاک کےنقصان سے نظم و نسق بگڑتا ہے۔ اس سے جان ۔مال کا نقصان سمیت بچوں کی پڑھائی اور بیماروں کے علاج میں روکاوٹ پیدا ہوتی ہے اور عام شہریوں کو بھی دقت ہوتی ہے۔
پٹیل نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے تجاویز سے کسی بھی شہری کے مفاد پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ افواہ پیدا نہ ہونے دیں اور افواہوں سے دور رہیں۔ اس ضمن میں کئے گئے جائے گمراہ کن پروپیگنڈے سے محتاط رہیں۔