مغربی بنگال میں احتجاج کا سلسلہ جاری، احتجاج تشدد میں تبدیل 5ٹرینوں کو لگا دی آگ
کولکاتا: 14/ڈسمبر۔ مغربی بنگال میں شہریت ایکٹ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور ریاست کے مرشد آباد ضلع کے لالگولا ریلوے اسٹیشن پر ہفتہ کے روز 5 خالی ٹرینوں کو نذر آتش کردیا گیا۔ مظاہرین نے ریاست کے مختلف حصوں میں روڈ ویز بند کردیئے اور ریل خدمات کو بھی متاثر کیا۔ اہم بات یہ ہے کہ اس بل کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے شمال مشرقی ہندوستان اور خاص طور پر آسام میں پرتشدد مظاہرے ہورہے ہیں۔
آسام میں ، کرفیو کو پامال کرتے ہوئے سڑک پر مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوگئے۔ تاہم ، شمال مشرقی ہندوستان کے ایک بڑے حصے میں پابندیوں میں نرمی کے بعد ، صورتحال پر امن تھی۔ مغربی بنگال کے متعدد علاقوں میں شہریت ایکٹ کے خلاف لگاتار دوسرے دن بھی پرتشدد مظاہرے ہوئے۔ متعدد بسوں اور ریلوے اسٹیشن کے احاطے میں آگ لگائی گئی۔ پولیس نے بتایا کہ مرشد آباد اوراتری 24 پرگنہ اضلاع اور ہاوڑہ (دیہی) سے بھی تشدد کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ادھر ، وزیر اعلی ممتا بنرجی نے پرتشدد مظاہروں اور تخریب کاری کے خلاف سخت کاروائی کرنے کی انتباہ کیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مشتعل مظاہرین نے تقریبا 15 بسوں بشمول عوامی کے علاوہ نجی بسوں کو بھی نذر آتش کردیا۔ انہوں نے نیشنل ہائی وے -6 (ممبئی روڈ) اور نیشنل ہائی وے ٹو (دہلی روڈ) کو کولکاتا سے ملانے والی کونا ایکسپریس وے پر ہاورہ میں ٹریفک روک دی۔ اس سے ایکسپریس وے پر ٹریفک رک گئی۔
پولیس نے بتایا کہ مرشد آباد میں نیشنل ہائی وے 34 اور ضلع کی متعدد دیگر سڑکیں بند کردی گئیں۔ یہ شاہراہ شمالی اور جنوبی بنگال کو ملانے والا ایک اہم راستہ ہے۔ وہاں بسوں کو بھی نذر آتش کیا گیا۔ ضلع کی دیگر سڑکیں بھی درہم برہم ہوگئیں۔ مظاہرین نے ضلع ہاوڑہ کے علاقے ڈومجور میں نیشنل ہائی وے 6 کو بھی بلاک کردیا، ٹائر جلا دیئے اور کئی گاڑیوں کو توڑا۔ پولیس نے بتایا کہ صورتحال پر قابو پانے کے لئے پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد موقع پر موجود ہے۔