ایس آئی او: الجامع الاسلامیہ، شانتا پورم میں عالمی یومِ حقوق انسانی پروگرام و ریلی کا انعقاد
شانتا پورم: 10/ڈسمبر۔ الجامعہ ایس آئی او اردو یونٹ کے زیر اہتمام عالمِ یومِ حقوق انسان ریلی نکالی گئی اور ساتھ ہی اس میں کارنر میٹ کا بھی انعقاد کیا گیا۔ اس موقعہ پر الجامع الاسلامیہ، شانتا پورم کے لیکچرار شہباز انصاری نے کہا کہ ہم مخصوص دن میں قید ہوکر رہ گئے ہیں جہاں ہم ایک طرف انسانی حقوق کے تحفظ کی بات کرتے ہیں وہیں ہم دوسری طرف اسکی پامالی کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھتے
ملک کی یہ حالت آج ہی نہیں ہو گئی ہے، نفرت کی اس گھاٹی تک کے سفر میں یکسوئی کے ساتھ سینکڑوں سالوں کی انتھک اور مسلسل جدو جہد ہے۔ نفرتوں کو پروان چڑھانے کے لیے شر پسندوں نے اپنی اپنی زندگیاں کھپائی ہیں، تب جاکر آج ان کی فصلیں لہلہاتی دکھائی دے رہی ہیں۔ اس کے مقابلے میں بھائی چارے اور امن و محبت کا پیغام رکھنے والی اُمت خوابِ غفلت میں سوئی رہی۔ مسلکی منافرت اور فرقوں کی بنیاد پر ایک دوسرے سے بغض و عناد ہمارا شیوہ رہا۔
بہت پیچھے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ 2014 کے بعد، جب سے یہ حکومت آئی ہے تب سے اب تک سینکڑوں بقصوروں کو گائے و غیرہ کے نام پر ہر دوسرے تیسرے روز ’لینچ‘ کیا جاتا رہا ہے مگر ہماری ملت اور ملّی قیادت پر خوف اور بے حسی طاری رہی۔ خدا کے نام لیوا اتنے دبو ہو گئے کہ نا کوئی حکمتِ عملی نا ظالموں کے خلاف کوئی متحدہ اسٹریٹجی۔ ایک طرف بڑے بڑے جبہ و دستار والے شاہ کا مصاحب بننے اور "مقربین” میں شامل ہونے کو اتاولے ہوتے رہے، دوسری جانب وہ گروہ جو خوب بھاری بھرکم اور موٹی موٹی اصطلاحیں گھڑنے میں چیمپیئن ہے اور جو رات دن "نظام” میں تبدیلی کی بات کرتا ہے، محض اسٹیٹمینٹ اور پریس ریلیز جاری کرنے میں مصروف رہا۔ باقیوں کا حال نا گفتہ بہ ہے
اب ہم ایک ایسی سچویشن میں پہونچ گئے ہیں جہاں سب کو اجتماعی طور پر ایک ایکشن پلان بنانے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر یونٹ صدر سرور حسین سیکریٹری شعیب مرزا کے علاوہ سمیر پاشا، مشرف چپو،خورشید عالم،بشارت حسین، سائر وانی موجود تھے