بابری مسجد شہید کرنے والے مجرموں کا سزا دی جائے: ویلفیئر پارٹی آف انڈیا
بیدر:5/ڈسمبر(وائی آر) 6ڈسمبر کو بابری مسجد شہید کئے ہوئے 27سال ہوجائیں گے،جو کہ ہندوستان کی تاریخ میں ایک سیاہ دن مانا جاتا ہے،دن کے اُجالے میں،سُپریم کورٹ کی ہدایت کو نظر انداز کر کے مسجد شہید کی گئی تھی لیکن مسجد شہید کرنے والے مجرموں کو ابھی تک سزا نہیں ہوئی ہے۔حال ہی میں سُپریم کورٹ نے بابری مسجد،رام جنم بھومی معاملہ پر اپنا فیصلہ سُنا یا ہے،ساری دنیا جانتی ہے کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت نے تمام شواہد ہونے کے باوجود،امن کو قائم رکھنے کے نام پر انصاف کا گلا گھونٹا ہے۔
پانچ ججوں کی بنچ نے اپنا فیصلہ سُناتے ہوئے یہ بھی مانا ہے کہ بابری مسجد کا وجود کئی برسوں سے تھا اور وہاں عبا دت بھی کی جاتی تھی اور یہ بھی مانا ہے کہ کسی مندر کو توڑ کر وہاں مسجد نہیں بنا ئی گئی تھی،اس کے باوجود کورٹ نے اس جگہ کو ہندووں کے حوالہ کیا ہے،کورٹ کا احترام کرتے ہوئے گو کہ مسلمانوں نے اس فیصلہ کو مانا ہے،لیکن ساتھ ہی مسلمانوں کا یہ بھی ماننا ہے اس فیصلہ میں انصاف نہیں ہوا ہے۔سُپریم کورٹ نے بابری مسجد رام جنم بھومی فیصلہ سُناتے ہوئے اس بات کو بھی تسلیم کیا ہے کہ بابری مسجد کی شہادت،ایک غیر دستوری اور ایک سنگین جرم ہے،لیکن بدقسمتی سے مسجد شہید کرنے والوں کے خلاف دائر مقدمہ رائے بریلی مجسٹریٹ کورٹ اور الہ آباد ہائی کورٹ کی CBIلکھنو بنچ میں ابھی بھی باقی ہیں اور مجرم اس گھناؤنی حرکت کے بعد بھی بے خوف گھوم رہے ہیں۔
بابری مسجد کی یومِ شہادت کے موقع پر ویلفیر پارٹی اس بات کا مطالبہ کر تی ہے کہ دونوں کورٹوں میں جو مقدمہ زیرِ التوا ہیں اُن دونوں کو جوڑ کرایک ساتھ الہ آباد ہائی کورٹ CBIلکھنو بنچ کے ذریعہ مقدمہ کی شنوائی کروائی جائے۔سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ان مقدموں کی شنوائی کو جلد از جلد ختم کیا جائے۔اور مسجد شہد کرنے والوں کو عبرت ناک سزا دی جائے تاکہ آئند کوئی کسی عبادت گاہ کی بے حرمتی نہ کر سکے،اس طرح اس ملک کی سیکولر امیج کا محفظ بھی کیا جا سکے گا اور انصاف کا تقا ضہ بھی یہی ہے۔اس بات کی اطلاع ویلفیئر پارٹی آف انڈیا، ریاست کرناٹک کے میڈیاسکریٹری جناب عزیز جاگیردار نے ایک پریس نوٹ میں دی ہے۔