حیدرآباد کے بعد اب چھتیس گڑھ میں خاتون کی جلی ہوئی لاش ملی
پولس کا کہنا ہے کہ اسے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے خاتون کی موت دو تین روز قبل ہوئی ہے اور شک ہے کہ عصمت دری کے بعد خاتون کو جلا دیا گیا ہے۔
حیدرآبادعصمت دری معاملہ کو لے کر ملک بھر میں غصہ کم ہونے کا نام نہیں لے رہا اور ملزمین کو پھانسی دینے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے لیکن اسی درمیان چھتیس گڑھ سے بھی ایسی ہی حیوانیت کی خبر آئی ہے۔ چھتیس گڑھ کے ضلع بلرام پور میں خاتون کی جلی ہوئی لاش ملی ہے اور پولس کو شک ہے کہ خاتون کی عصمت دری کرنے کے بعد اس کا جلا کر قتل کر دیا گیا ہے۔
پولس نے بتایا ہے کہ مرنے والی خاتون کی عمر 20 سال سے زیادہ رہی ہوگی۔ پولس کے مطابق ایک چرواہے نے راجپور پولس تھانے کے تحت آنے والے گوپال پور مرکا باندھ کے قریب جنگلوں میں یہ لاش دیکھی۔ اس خبر کے بعد بلرام پور کے پولس سپرنٹنڈنٹ نے خود موقع پر پہنچ کر جانچ کی۔ پولس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ’’ایسا لگتا ہے کہ موت دو تین دن پہلے ہوئی ہے اور ہمیں یہ شک ہے کہ عصمت دری کے بعد خاتون کو جلا کر قتل کر دیا گیا ہے۔موقع سے ایک بیگ ملا ہے جس میں شراب اور کھانے کا کچھ سامان ملا ہے۔ ہم پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔‘‘
اس سے قبل ایسا ہی ایک واقعہ حیدرآباد میں پیش آیا تھا جس میں ایک 26 سالہ خاتون ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کرنے کے بعد اس کو جلا کر قتل کر دیا گیا تھا۔ یہ خاتون ڈاکٹر روزانہ کی طرح واردات کے دن بھی اپنی ڈیوٹی پر جا رہی تھی اور راستہ میں جہاں اس نے اپنی اسکوٹی پارک کی وہاں اس کی اسکوٹی پنکچر ہو گئی۔ اس کے بعد خاتون ڈاکٹر نے اپنی بہن کو فون کیا اور پنکچر کے بارے میں بتایا۔ بعد میں پتہ لگا کہ اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کرنے کے بعد اس کو جلا کر قتل کر دیا گیا۔ پولس کو اس خاتون ڈاکٹر کی لاش ہائی وے پل کے نیچے سے ملی۔ پولس نے ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس معاملہ کو لے کر پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔