ضلع بیدر سے

غلط فیصلے کرکےعوام کوہراساں اور پریشان کرنا، حکمرانوں نے اپنی سیاست کا مقصد بنالیاہے: محمدیوسف رحیم بیدری

مجوزہ شہریت ترمیمی بل اور NRCکے خلاف ادیب اور شاعر بھی اُٹھ کھڑے ہوں: محمدیوسف رحیم بیدری

بیدر: 27/نومبر (وائی آر) بنگلہ زبان کی معروف شاعرہ منداکرنتاسین نے 5رکنی وفد کے ساتھ گورنر بنگال سے ملاقات کرکے مغربی بنگال میں NRCکے نفاذ کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ یہ دراصل لاکھوں ہندوستانیوں کے خلاف خواہ مخواہ مشکلات کھڑی کرتے ہوئے انہیں پریشانیوں میں ڈالنا ہے۔ مرکزی حکومت اس طرح کے کام سے باز آئے۔ اردو کے ممتاز شاعر، ادیب، صحافی، خاکہ نگار محمدیوسف رحیم بیدری نے منداکرنتاسین کی تقلید کرتے ہوئے اردو ادباء اور شعراء سے اپیل کی ہے کہ وہ مجوزہ شہریت ترمیمی بل اور NRCکے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

اٹھ کھڑے ہونے کاتعلق مجوزہ شہریت ترمیمی بل یا این آرسی کے خلاف کہانیاں لکھنا، اور شاعری کرنے تک محدود نہ ہوبلکہ اپنی اپنی سطح پر حکومتی افسران تحصیلدار، ڈپٹی کمشنر اور گورنر وغیرہ سے ملک کر یادداشت پیش کی جائے۔اور این آرسی کو اپنی اپنی ریاستوں میں نافذ نہ کرنے کامطالبہ کیاجائے۔ یہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ مرکز کی بی جے پی قیادت والی این ڈی اے حکومت مبینہ طورپر شہریوں میں تفریق کی حامی ہے، وزیر داخلہ امیت شاہ کے سابقہ بیانات اس بات کے گواہ ہیں۔

محمدیوسف رحیم بیدری نے کہاکہ ظلم جس پر بھی ہو اور جوبھی کرے اس کے خلاف آوا زاٹھانا قلمکاروں کافرضِ منصبی رہاہے۔ اس تعلق سے اردو قلمکاروں کاماضی بڑا بے باک اور شاندار رہاہے۔ اردوقلمکاروں نے انگریزوں کے خلاف آزادی ہند کی کامیاب لڑائی لڑتے ہوئے شہید ہوئے ہیں اور غازی بنے ہیں اور ہم ادیب وشعراء ان ہی کے وارث ہیں۔

ماضی کے ظلم سے بڑھ کر آج کا ظلم اس لئے بھیانک ہے کہ جن لوگوں کاملک کی آزادی میں کوئی حصہ نہیں ہے وہی لوگ آج ملک کے سیاہ وسفید کے مالک بن بیٹھے ہیں اور عوام کے حق میں غلط فیصلے کرتے ہوئے انہیں پوری طرح ہراساں اور برباد کرناان لوگوں نے اپنی سیاست کا مقصد بنالیاہے۔ میں ایک بار پھر اردوشعراء، ادباء، ناقدین، اردوریسرچ اسکالرس وغیرہ سے دردمندانہ اپیل کرتاہوں کہ وہ مجوزہ شہریت ترمیمی بل اور این آرسی لائے جانے کے خلاف ملک بھر میں آوازاٹھائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!