کلیان کرناٹک اتسو کے ضمن میں کوی گوشٹھی اور تہنیتی تقریب
بیدر: 25/نومبر (وائی آر) شاعروں کو کسی بھی آس اور امید کے بناشاعری کرنی چاہیے۔ وہ سماج سے بندھا شخص ہوتاہے۔ اس کو سماج کی خدمت کرنی ہے۔ شاعر۔ ادیب اس بات کو گرہ سے باندھ لیں۔ یہ باتیں بزرگ ادیب دیشامس ہڈگیکر نے کہی۔ وہ دھری ناڈو کنڑا سنگھ اور چوٹوکو ساہتیہ پریشد کے اشتراک سے اقلیتی رہائش ہاسٹل چٹہ واڑی میں منعقدہ کلیان کرناٹک اتسوکے موقع پر تہنیتی تقریب کاافتتاح کرنے کے بعد خطاب کررہے تھے۔ سنجیوکمار اتیوال مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شریک رہے۔
کلیان کرناٹک سے متعلق خصوصی لیکچر اوم پرکاش دھڈے نے دیا اور بتایاکہ کلیان کرناٹک تاریخی، مذہبی اور ثقافتی حوالے سے کافی متمول ہے۔ مذہبی حوالے سے کئی لنگایت، جین، بودھ دھرم کی کئی سال سے نشانیاں ہیں۔ وڈّارادھنے، میتاکشر، کوی راج مارگ جیسی ادبی چیزوں نے ادب کو دولتمند بنایاہے۔ وچن کار، داس، صوفی کے وچاروں پر مبنی یہ علاقہ ثقافتی حوالے سے متمول ہواہے۔ انسانوں کی بھلائی کے لئے یہ علاقہ معروف ہے۔ ڈاکٹر کیلاش دونے نے بھی خطاب کیا۔
گلبرگہ یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ حاصل کرچکے گوتم کو تہنیت پیش کی گئی۔ پروگرام کی صدارت سینئر ادیب چندرپا ہباڑکر نے کی۔ اور کہاکہ شعراء کو چاہیے کہ وہ سماجی سرگرمیوں پر اپنی نظمیں لکھیں۔ سماج سے متعلق لکھنے والا شاعر ہی سماج میں تبدیلی لاسکتاہے۔ اس کا خیال شعراء کو رکھنا چاہیے۔ہمشاکوی نے استقبالیہ کلمات کہے۔ امبک سدیشور نے نظامت کی۔ اجیت نے اظہار تشکرکیا۔
اس تقریب میں چوٹوکو ساہتیہ پریشد کے صدر چنپا سنگوڑگی، انیل کمار والدوڈی، شمبھولنگ والدوڈی، چنماں وللے پورے، اومکار پاٹل، ناگیش سوامی، چن بسپا نوبادے، اروندکلکرنی، پربھو مالے اور دیگر موجودتھے۔ اس بات کی اطلاع چنبپا سنگوڑگی نے دی ہے۔