ہمناآباد کے 34/نوجوانوں پر درج کیے گئے سنگین مقدمہ کوبنگلورکی خصوصی عدالت نے خارج کردیا
اکبر الدین اویسی استقبال میں وطن سے غداری ودیگر کئی سنگین دفعات کے تحت درج کیے گئےمقدمہ کوبنگلو رکی خصوصی عدالت نے خارج کردیا
ہمناآباد: 21/نومبر(ایس آر) اکبر الدین اویسی کے استقبال میں درج مقدمہ میں شامل نوجوانوں کو آج بنگلور کی ایک خصوصی عدالت نے بڑی راحت پہنچاتے ہوئے انکے خلاف درج مقدمہ کو ثبوتوں کی کمی کے باعث مقدمہ کو خارج کر دیا۔
تفصیلات کے بموجب سال 2013کے آخر میں مجلسی فلور لیڈر اکبر الدین اویسی گلبرگہ کے اپنے نجی دورے سے واپس حیدرآباد کو جارہے تھے ہمناآباد میں انکی آمد پر نوجوانوں کی جانب سے شورشرابہ برپا ہو اتھا اسی کو بنیاد بناتے ہوئے ہمناآباد پولیس نے بشمول اکبر الدین اویسی کے 34نوجوانوں پر ایک سنگین دفعات جیسے وطن کے ساتھ غداری اور کئی دفعات کے تحت ایک مقدمہ درج کیا تھا اسکے دوسرے دن کئی نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا تھابعد میں انہیں ضمانت پر رہا کیا گیا، لیکن مقدمہ جاری رہا چونکہ اس مقدمہ میں اکبر الدین اویسی شامل رہنے کی وجہہ سے یہ مقدمہ بنگلور کی خصوصی عدالت کو منتقل ہو گیا۔
مقدمہ کی سماعت کے دوران محکمۂ پولیس کی جانب سے جن گواہان کو پیش کیا گیا وہ تمام اپنے بیانوں سے منحرف ہوگئے استغاثہ کی جانب سے کوئی مظبوط گواہ نہ ہونے کے باعث ثبوتو ں کی کمی کے باعث خصوصی عدالت نے اس مقدمہ کو خارج کردیا۔ مقدمہ خارج ہونے کے بعد تمام ملزمین نے راحت کی سانس لی۔
مذکورہ مقدمہ 6/ سال کے لمبے وقفہ تک چلتا رہا مقدمہ میں کئی پڑھے لکھے نوجوان شامل تھے مقدمہ کے باعث وہ کہیں پر نوکری کرنے کے لیے عرضی داخل نہیں کر پائے ہیں انکی زندگی کے قیمتی 6/ سال برباد ہوگئے ہیں اسکاخمیازہ کون دے گا؟ یہ ایک بہت بڑا سوال ہے۔