خواتینسماجیمضامین

آخراِس زندگی سے آپ چاہتے کیا ہیں!

از:عبدالعظیم رحمانی، ملکاپوری

زندگی میں بے شمار مسائل ہیں ۔ان سے مقابلہ کرنےاور کامیابی سے اپنے اپنے مقصد زیست کو پا لینے ہی، کا نام خوش گوارزندگی ہے۔ آج انسان خوشی کے لئے سر گرداں ہے۔ وہ اسے تلاش کر رہا ہے دولت اور مالداری میں۔حسن وجمال اور آرام میں۔ چیزوں کی کثرت، نعمتوں اور تنوع سےمطمئن زندگی نہیں گزاری جاسکتی نہ ہی روپیوں کی فراوانی سکون عطا کرتی ہے۔ یہ خیال بھی صحیح  نہیں کہ کم آمدنی دکھ کا سبب ہوتی ہے۔ جو لوگ کم پرخوش ہوتے ہیں ان کی زندگی امیروں سے زیادہ پر لطف گزرتی ہے۔ خوش مزاجی وخوش خلقی اللہ کی بڑی نعمتیں  ہیں ان کی قدر کیجیے۔
وقار، عزت ومنصب، فراز، جاہ وجلال
کرم ہو جس پہ خدا کا اسی کو ملتا ہے 

خوش رہنے کے لئے کیا ضروری ہے؟
اس زندگی سے آپ کیا چاہتے ہیں؟
زندگی کو کیا دینا چاہتے ہیں۔؟؟
زندگی کسطرح جینا چاہتے ہیں؟؟؟

آئیےاس کا جواب  تلاش کرتے ہیں۔خوشی کو اپنی سوچوں میں  تلاش کیجئے کیونکہ  ہماری سوچ کے بغیر کوئی ہمیں غمگین نہیں کر سکتا ۔خوشی کو آرام، تعیش، مزیدار کھانوں، زیورات اور نفیس ملبوسات میں تلاش مت کیجیے۔ یہ آپ کی سوچ پر منحصر ہے کہ آپ کہاں خوش کس سے رنجیدہ ہیں۔ خوش خیال، خوش نظر، خوش گفتار، خوش خلق لوگ پسند کیے جاتے ہیں۔آپ ہر حال میں خوش رہنے کے ہنر کو سیکھ لیجیے.

وہی لوگ جینے کا فن جانتے ہیں جو احساس سود و زیاں چھوڑ آئے۔موثر تدبیر ،مفید مشورے، لائحہ عمل، مسکراتے چہرے ہی سےزندگی پر مسرت گزرے گی۔اگر خوشی کی نعمت چاہتے ہیں تو سب سے محبت کرنا سیکھ کیجیے۔
آج انساں کو محبت کی ضرورت ہے بہت
 جان لیجیے! جواپنے آپ سے خوش نہیں، وہ کسی کے ساتھ  خوش نہیں ۔سکھ خوشی کا نام نہیں، غم اور خوشی دونوں  سے بے نیاز ہو جانے کانام ہے ۔اپنی شیریں  گفتاری، شگفتہ  بیانی، خندہ پیشانی، دل آویزی، اور دلکشی سےاپنے گھر کو ہر لمحہ پیار ومحبت ،خوشی و مسرت کا گہوارہ  بنانے کی کوشش کیجیے ۔مرد اپنے گھر کا نگراں ہیےاور ان کے بارے میں جوابدہ ہیے۔ (بخاری)

بعض حضرات بحیثیت باپ یا شوہر جب گھر میں داخل ہو تے ہیں تو رعب دبدبہ اور خوف پیدا کرنے کے لئے ان کا غصہ  ساتویں  آسمان پر ہوتا ہے ۔گھر میں داخل ہوتے ہی ہنسی خوشی سے بھرے گھر کو اچانک سنجیدہ،ڈراونااور دہشت زدہ بنا دیتے ہیں۔ بچے بھیگی بلی بن کر گھر کا کونا پکڑلیتے ہیں ۔بیوی ڈری سہمی باورچی خانے میں دبکی رہتی ہے کہ پتا نہی شوہر نامدار کب کس چیز میں کیا نقص نکال لیں گے اور کس بات سے کیا بات پیدا کرلیں گے۔یہ باپ یا شوہر کا ناپسندیدہ روپ ہیے۔اس سے بچوں کی نفسیات پر برا اثر پڑتا ہیے

گھر کا ماحول ایسا ترتیب دیجیے کہ گھر میں بچے آپ کی آمد کے منتظر ہوں۔
بیوی بنی سنوری آپ کی راہ تکتی ہو۔اپ ہنستے مسکراتے، چہرے پر خوشی سجائےسلام کرتے ہوئے داخل ہوں۔ چھوٹے بچوں کو گودمیں اُٹھا لیجیے۔بوسہ دیجیے۔سب سے پیار ومحبت کے ساتھ پیش آئیے۔ کھانے کے ذائقے، ان کے پہنے کپڑے اور ان کے انتخاب پر داد دیجیے۔ ہر فرد کو اس کا مقام دیجیے۔ انھیں اچھی طرح محسوس کرائیے کہ کوئی ہیے جو ان کے چھوٹے چھوٹے کاموں کی تعریف اور حوصلہ افزائی اور ان سے پیا رکرتا ہیے۔

جس راستے میں سب سے کم خطرہ ہے، وہ آپ کے گھر کا راستہ ہے

خوش نصیب گھرانہ وہ ہے  جوالفت ومحبت سے بھرا ہو، تقوی اوراللہ کی رضااور آپسی محبت کی اساس پر قائم ہو تو انسان اس سے سکھ کے چشمے  بہا سکتا ہے ۔پھر آپ کو نامساعد حالات غمگین ،اداس اوردل، شکستہ  نہیں کرسکتے ۔آپ پیہم جدوجہد سے زندگی کی رکاوٹوں پرقابو پانےکا عزم کرلیں تو زندگی اور گھر میں اطمینان و سکون اور ہم آہنگی خود بخود پیدا ہو جائے گی۔

جی خوش ہے تو کانٹوں پہ بھی آرام بہت ہے

ہمارے ایک دوست نے اپنے بارے میں بتایا کہ اللہ نے انھیں بہت خوش مزاج، ملنسار، اطاعت گزار، معاملہ فہم، سلیقہ مند، کفایت شعار اور ذمہ دار بیوی عطا کی ہیے۔میں جب کام کے لیے  باہرروانہ ہوتا ہوں تو مسکرا کر، حوصلہ کے ساتھ  مجھے رخصت  کرتی ہے  ۔میری صحت وضروریات، پسند نہ پسندکاخیال رکھتی ہے ۔حسن سلیقہ سے گھرکو سجائے رکھتی ہیے۔۔بچوں کی اچھی تربیت ونگہداشت اوررشتہ داروں کے حقوق ادا کرتی رہتی ہیے ۔بے جا شکایات ۔نمود ونمائش ۔فیشن پرستی اور حرص و ہوس سے پاک ہیے۔بتائیے ایسا گھر کیوں نہ خوشیوں کا گہوارہ  بنے؟ 

بنو خود شمع منزل، راہ منزل، رہبر منزل مزید بتایا کہ انھیں اپنی بیوی سے کسی قسم کا کوئی گلہ شکوہ نہیں ہے۔ قرآن مجید کی تلاوت، غور وتربر، اذکار و نماز کی پابندی اور اچھے اخلاق و عادات  ،آپسی پیار ومحبت، ایثار و قربانی، حقوق وفرائض  کی ادائیگی سے پورا گھرانہ اللہ کی خوشنودی، رحمت اوربرکت سے  معمورہے۔ والد سے بزرگی واحترام، بھائیوں کی عزت اور بیٹیوں سے حسن سلوک، پوتے پوتیوں کی کلکاریوں کی وجہ سے گھرکی فضا خوش گوار ہے۔سب اپنے حصہ کی ذمہ داری نبھاتے ہیں۔ یہی ان کی عزت، شہرت، نیک نامی، کامیابی، خوشی اور ترقی کا راز ہیے۔ 

ڈھونڈنے والی نگاہیں ہیں اگر تیرے پاس
سنگریزوں میں بھی پوشیدہ گوہر ملتے ہیں

خوش رہنے کے لیے بہت دولت کی ضرورت نہیں
بس اپنے اندرون کو زندہ رکھنے، خوش رکھنے اور اپنی سوچ کو مثبت اور تعمیری رخ دینے کی ضرورت ہے ۔اپنے اطراف اور گھر میں  خوشیاں تلاش کیجئے آپ کو آسانی سے مل جائیں گی ۔جب آپ ان کی تلاش  کریں گے تو پائیں گے کہ کئیں خوشیاں آپ کے اطراف ہی میں بکھری پڑی  تھوڑی  سی توجہ  کی طلب گار تھیں۔
خوبصورت اور بہتر سوچنا
دشت میں رہنا سمندر سوچنا

سعادت واقبال مندی کو قریب لانے میں اور گھر کے ماحول کوبدلنے کے لیے کچھ عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔کچھ ناموزوں عادتوں  کو ترک کرنا ہوگا۔اپنے اندر بہت کچھ نیک صفات اور اچھی عادتیں پیدا کرنی ہوں گی ۔تب ہی موثر تبدیلی آئے گی اور پورے گھر پر اس کے اثرات پڑیں گے ۔
دو قدم جا نا جدھر دشوار تھا
شوق لیکر سیکڑوں منزل گیا

خوش رہنے کے لیے جتنی مہارتوں کی ضرورت ہے، وہ سب آپ کے اندر پہلے ہی سےموجود ہیں۔ بس ذراسا  صیقل کرنے کی ضرورت ہے۔ جو کم ہے اس کا شکوہ شکایت  کرنے کی بجائے جو حاصل ہے اس پرشکر اور خوشی کا اظہار کرنا ہوگا۔

ہرایک اجنبی سے یہی پو چھتے ہیں
تجھے زندگی ہم  کہاں  چھوڑ آئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!