ریاستوں سےمہاراشٹرا

مہاراشٹر گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے خلاف شیوسینا پہنچی سپریم کورٹ

مہاراشٹر میں عجیب و غریب صورت حال پیدا ہوتی جا رہی ہے۔ ایک طرف مودی کابینہ کے ذریعہ ریاست میں صدر راج کی منظوری دے دی گئی ہے اور اس پر صدر جمہوریہ کے مہر کا انتظار ہے، اور دوسری طرف شیوسینا گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے خلاف سپریم کورٹ پہنچ گئی ہے۔ شیوسینا نے ایک عرضی داخل کر کہا ہے کہ اسے حکومت سازی کے لیے محض 24 گھنٹے کا وقت دیا گیا جب کہ اس نے تین دنوں کا وقت مانگا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ شیوسینا نے حکومت سازی کے لیے گورنر کی جانب سے ملے 24 گھنٹے کا وقت ختم ہونے سے ایک گھنٹے پہلے راج بھون پہنچ کر گزارش کی تھی کہ انھیں 48 گھنٹے کا مزید وقت دیا جائے۔ لیکن شیوسینا کے مطالبہ کو گورنر مسترد کر دیا تھا اور این سی پی کو حکومت سازی کے لیے نمبر ثابت کرنے کے لیے کہا تھا۔

مرکزی کابینہ نے صدر راج کی دی منظوری، اب صرف صدر جمہوریہ کے مہر کا انتظار!

میڈیا ذرائع کے مطابق مہاراشٹر میں صدر راج کے لیے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے سفارش کر دی ہے۔ مرکزی کابینہ کی میٹنگ بھی اس سلسلے میں ہوئی ہے اور میڈیا کا کہنا ہے کہ اس میٹنگ میں صدر راج کی منظوری دے دی گئی ہے اور اب صرف صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی منظوری کا انتظار ہے۔

صدر راج نافذ کرنے کی کوششوں کی خبریں جیسے ہی میڈیا میں آنی شروع ہوئیں، شیوسینا کی سرگرمیاں ایک بار پھر بڑھ گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ریاست میں صدر راج نافذ ہوا تو شیوسینا سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا سکتی ہے۔ بتایا یہ بھی جا رہا ہے کہ ادھو ٹھاکرے اس سلسلے میں کپل سبل اور احمد پٹیل سے بات چیت کر رہے ہیں۔

صدر راج کی سفارش کرنے کی خبر سے ہنگامہ، پرینکا چترویدی نے ظاہر کی حیرانی

کچھ نیوز پورٹل پر اس طرح کی خبریں چل رہی ہیں کہ مہاراشٹر میں صدر راج نافذ کرنے کی سفارش کر دی گئی ہے۔ اس خبر سے مہاراشٹر کی سیاست میں ایک ہنگامہ سا برپا ہو گیا ہے۔ حالانکہ ابھی تک کسی بھی نیوز پورٹل نے اس سلسلے میں کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔ ایک نیوز پورٹل کی خبر شیئر کرتے ہوئے شیوسینا کی خاتون لیڈر پرینکا چترویدی نے حیرانی ظاہر کی ہے اور لکھا ہے کہ عزت مآب گورنر صدر راج کی سفارش کیسے کر سکتے ہیں جب کہ این سی پی کو دیا گیا وقت ابھی ختم نہیں ہوا ہے؟

شرد پوار سے بات کرنے ممبئی جائیں گے کانگریس لیڈر کھڑگے، وینوگوپال اور احمد پٹیل

مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل کے درمیان کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے، کے سی وینوگوپال اور احمد پٹیل ممبئی کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔ کے سی وینوگوپال نے ایک ٹوئٹ کر کے بتایا کہ ’’کانگریس صدر سونیا گاندھی نے آج صبح شرد پوار سے بات کی اور احمد پٹیل، ملکارجن کھڑگے اور مجھے شرد پوار کے ساتھ بات چیت کے لیے منتخب کیا۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا ہے کہ ’’ہم تینوں اب ممبئی جا رہے ہیں اور شرد پوار جی سے بہت جلد ملاقات کریں گے۔‘‘

مہاراشٹر میں شیوسینا کی ہی حکومت بنے گی: منوہر جوشی

شیوسینا کے سینئر لیڈر منوہر جوشی نے مہاراشٹر میں شیوسینا کی حکومت بننے کا دعویٰ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ انھیں نہیں معلوم کہ کانگریس کیا قدم اٹھانے والی ہے لیکن اتنا طے ہے کہ حکومت شیوسینا کی ہی بنے گی۔ قابل ذکر ہے کہ گورنر کوشیاری نے این سی پی کو آج رات 8.30 بجے تک اپنی طاقت ظاہر کرنے کا وقت دیا ہے اور اس کی کانگریس کے ساتھ لگاتار بات چیت چل رہی ہے۔ اگر شیوسینا این سی پی-کانگریس اتحاد کے ساتھ آتی ہے تو حکومت سازی کے راستے آسان ہو سکتے ہیں، لیکن ان پارٹیوں کے درمیان کچھ شرائط کو لے کر بات بگڑ بھی سکتی ہے۔

آج بھی ملنا مشکل نظر آ رہا سبھی اراکین اسمبلی کی حمایت والی چٹھی

این سی پی لیڈر اجیت پوار نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا ہے کہ آج سبھی اراکین اسمبلی کی حمایت پر مبنی چٹھی ملنا مشکل نظر آ رہا ہے کیونکہ میٹنگوں کا دور جاری ہے اور سیاسی صورت حال کافی الجھے ہوئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ آج این سی پی کو 8.30 بجے رات تک کا وقت گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے دیا ہے اور انھیں حکومت سازی کے لیے ضروری اراکین اسمبلی کی تعداد دکھانی ہوگی۔ گورنر نے حمایت دینے والے سبھی اراکین اسمبلی کی مکمل فہرست طلب کی ہے۔

اس درمیان ایک طرف کانگریس کے سینئر لیڈروں کی میٹنگ سونیا گاندھی کی رہائش پر چل رہی ہے اور دوسری طرف این سی پی لیڈروں کی میٹنگ بھی ممبئی میں ہو رہی ہے۔ علاوہ ازیں شیوسینا لیڈر آدتیہ ٹھاکرے آج اپنے اراکین اسمبلی کے ساتھ ہوٹل ریٹریٹ میں بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔

کوشش کرنے والوں کی کبھی شکست نہیں ہوتی: سنجے راؤت

مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل منگل کے روز بھی صبح سے ہی جاری ہے۔ ایک طرف این سی پی اور کانگریس کے اہم لیڈروں کی میٹنگ ہونے والی ہے اور دوسری طرف شیوسینا لیڈر سنجے راؤت نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’لہروں سے ڈر کر کشتی پار نہیں ہوتی، کوشش کرنے والوں کی کبھی ہار نہیں ہوتی۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’ہم ہوں گے کامیاب… ضرور ہوں گے۔‘‘ سنجے راؤت کے اس ٹوئٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ حکومت سازی کو لے کر پرعزم ہیں۔ چونکہ این سی پی اور کانگریس کو حکومت بنانے کے لیے شیوسینا کا ساتھ چاہیے ہوگا، اس لیے سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تینوں پارٹیاں ساتھ آ سکتی ہیں۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ وزیر اعلیٰ کی کرسی کس کے ہاتھ میں جائے گی، کیونکہ شیوسینا ہر حال میں اپنا وزیر اعلیٰ بنانا چاہتی ہے، چاہے وہ ڈھائی سال کے لیے ہی کیوں نہ ہو۔

این سی پی اور کانگریس کی میٹنگ آج، حکومت سازی کے لیے نمبر حاصل کرنے کی ہوگی کوشش

پیر کی شب شیوسینا لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کر کے حکومت سازی کا دعویٰ پیش کیا تھا لیکن انھوں نے این سی پی و کانگریس کے ذریعہ حمایت کی چٹھی گورنر کو نہیں دی تھی جس کی وجہ سے ان کا دعویٰ خارج کر دیا گیا۔ شیوسینا کے بعد رات میں ہی کوشیاری نے این سی پی لیڈر اجیت پوار کو راج بھون بلا کر انھیں منگل کی شب 8.30 بجے تک یہ ثابت کرنے کا موقع دیا ہے کہ وہ اراکین اسمبلی کی مکمل فہرست پیش کریں جس میں ان کی حمایت کا اعلان بھی ہو۔ اس سلسلے میں آج این سی پی اور کانگریس کی انتہائی اہم میٹنگ ہونے والی ہے۔ اب حکومت سازی کے لیے یہ راستہ رہتا ہے کہ این سی پی-کانگریس اتحاد کو شیوسینا حمایت دے۔ لیکن شیوسینا بغیر وزیر اعلیٰ کی کرسی کے کسی بھی حکومت میں شامل نہیں ہونا چاہتی۔ ایسی صورت میں دیکھنے والی بات یہ ہے کہ تینوں پارٹیوں کے درمیان کس طرح کا سمجھوتہ عمل میں آتا ہے۔

دوسری طرف بی جے پی مہاراشٹر ایشو میں بالکل خاموشی اختیار کیے ہوئی ہے۔ بی جے پی لیڈر سدھیر منگنٹیوار نے میڈیا سے کہا ہے کہ وہ ’انتظار کرو اور دیکھو‘ کی پالیسی پر عمل کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ حکومت سازی کے لیے کس طرح کے اقدام کیے جاتے ہیں اور پھر حکمراں طبقہ کی پالیسی کیا ہوتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!