ڈاکٹرغضنفراقبال کی کتاب “تری بات پیاری لگے” منظرعام پر
بیدر: 14/اکٹوبر (وائی آر) ڈاکٹر غضنفر اقبال اردو لیکچرر ہونے کے علاوہ ایک معروف نوجوان لکھاری اور مصنف ہیں۔ ان کے بارے میں مجتبیٰ حسین (حیدرآباد) نے لکھا ہے کہ ادب سے ان کاسروکار نہایت بے لوث، مستحکم اور توانا ہے۔ غضنفر اقبال کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔ اور ان کے مضامین ملک کے معیاری جرائد میں شائع ہوچکے ہیں۔ وہ نہ صرف لکھنے پڑھنے سے گہرا تعلق رکھتے ہیں بلکہ اردو میڈیا پر بھی ان کی گہری نظر ہے“
ڈاکٹر غضنفر اقبال کی مرتبہ اس کتاب میں گلبرگہ کی شخصیات جیسے حمیدالماس، ڈاکٹر طیب انصاری، خمار قریشی، تنہاتماپوری، ڈاکٹر صغریٰ عالم، نصیراحمد نصیر، مسعودعبدالخالق، ڈاکٹر مجتبیٰ حسین، ڈاکٹر وہاب عندلیب، پروفیسر حمیدسہروردی، حامداکمل،پروفیسر خالد سعید، منظوروقار، ڈاکٹر رزاق اثر، پروفیسر محمدعبدالحمید، ڈاکٹر انیس صدیقی، عزیزاللہ سرمست، ڈاکٹر کوثرپروین، ڈاکٹر حشمت فاتحہ خوانی، پروفیسر عبدالرب استاد، ولی احمد، اعجاز مصور، محمد ایاز الدین پٹیل، واجد اخترصدیقی، اور خود ڈاکٹر غضنفر اقبال شامل ہیں جن پردہلی، ممبئی، گلبرگہ، حیدرآباد، بنگلور، بیجاپور، بھٹکل، داونگیرے، بیدر اور یادگیر وغیرہ کے قلمکاروں نے خاکے لکھے ہیں۔
غضنفر اقبال کے بموجب ”کتاب کے لیے شہر مند انِ گلبرگہ سے 25شخصیات کاانتخاب کیاگیاہے۔ ان میں چند شخصیتیں نقوش ماضی ہیں اور چند رونقِ تابندہ لیکن یہ اشخاص راقم تحریر کے لیے متاعِ بے بہا ہیں۔ کتاب میں شامل خاکوں میں رنگارنگی پائی جاتی ہے۔ گلبرگہ کی منتخب شخصیات کے خاکے، خاکہ نما، تعارفی، سرسری، تاثراتی، توصیفی اور معلوماتی ہیں۔ کیونکہ یہ فن نزاکتوں اور لطافتوں سے لبریز ہے۔“
اس کتاب کو آج14/اکٹوبر کو ممتاز خاکہ نگار اور شاعر جناب عبدالمقتدرتاج نے بیدر کی معروف ادبی شخصیت محمدیوسف رحیم بیدری تک ان کے دفتر یاران ادب تک پہنچایا۔ جس پر ان کا شکریہ اداکرتے ہوئے ڈاکٹر غضنفر اقبال کے اس تحفہ کو قبول کیااور اپنی نیک تمناؤں کااظہارکیاہے۔اور دعا کی ہے کہ ڈاکٹر غضنفر اقبال کی تصانیف ہمیں پڑھنے کو ملتی رہیں۔ کتاب کے خواہشمند 9945015964 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔