آپ سے کون صفائی مانگ رہا ہے؟ جناب!
ذوالقرنین احمد
ملی تنظیموں کے قائدین کے آئے دن عجیب و غریب بیانات آرہے ہیں، اگر آپ کسی کا ساتھ نہیں دینا چاہتے ہیں تو کم سے کم زخموں پر نمک پاشی کرنے کام مت کیجئے۔ آپ پوری ملت کیلے قابل احترام ہے۔ آپ کی سوچ اور فکر و نظر بہت اعلی ہے جو اپنی بصیرت بھری نگاہوں سے مستقبل کے حالات کو بھی بھانپ رہی ہوگی، آپ جو ملی فلاحی کام انجام دے رہے ہیں وہ بھی قابل تعریف ہے درد و تکلیف میں بے سہارا لوگوں کی مدد کیلے آپ ہر وقت تیار رہتے ہیں، لیکن ایک بات بڑے ادب و احترام کے ساتھ عرض ہے کہ آپ ملت جن حساس مسٔلہ پر انکی کھول کر تائید نہیں کر سکتے تو آپ وہاں خاموشی اختیار کرنے کی زحمت کریں، ناکہ اسکی مخالفت کریں، اس سے حکومت کے ناجائز عزائم کو تقویت ملی رہی ہے۔ اور ملکی و عالمی میڈیا میں آپکے پیغام کو کچھ اسطرح سے پیش کیا جارہا ہے کہ آپ حکومت وقت کے غلط فیصلوں کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ موجودہ حکومت کے بے وقوفانہ فیصلوں کی وجہ پوری دنیا میں ملک کا مذاق اڑایا جا رہا ہے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اگر ایسے وقت میں آپ حکومت کے اچھے اقدام کی بھی تعریف کردے تو آپ پر انگلیاں اٹھنا لازمی ہے۔ آپ کو صفائی دینے کی ضرورت بلکل نہیں ہے۔ آپ کو چاہیے کے آج ملت اس بکھرتے ہوئے شیرازے کو متحد کرنے پر زور دے، ان کا اعتماد بحال کریں، انہیں ہمت و حوصلہ فراہم کریں ناکہ کسی کے پوچھے بغیر آپ صفائی دینے کیلئے کھڑے ہوجائے۔ یہ بلکل بھی مناسب نہیں ہے۔ شکریہ معذرت