ملک کو معاشی بحران سے بچانے کے لیےاسلامی طریقہ، قرض حسنہ کی اسکیم کو فوراََ لاگو کیا جائے: ماہراقتصادیات وجئے موہن
ناگپور: یکم اکٹوبر( پریس ریلیز) سہولت ماںیٔکرو فاںٔیننس سوسائٹی دہلی کے زیر اہتمام ملکی سطح پر دو روزہ تربیتی ورکشاپ بعنوان “فاینینشیل ڈسپلن” ننٔی دہلی کے امیہ ہوٹل میں منعقد کیا گیا۔ ورکشاپ میں اسلامی معاشی و اقتصادی نظام، ترقیاتی منصوبہ اور صلاحیتوں کے فروغ پر خصوصی توجہ دی گئی۔ اس ورکشاپ میں ملک کی 26 بلا سودی سوسائٹیز میں سے 12 سوسائٹیز کا تعلق مہاراشٹر سے تھا۔ ان سبھی سوسائٹی کے 70 نمائندگان نے حصہ لیا۔
مہمانان خصوصی ماہر اقتصادیات وجئے موہن نے تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک بدترین بحران کی زد میں ہے اور مجموعی ملکی پیداوار کی شرح میں کمی محسوس کی جا رہی ہے۔ بینک عوام کو لون مہیا کرنا چاہتا ہے لیکن وہ لینا نہیں چاہتے ۔ بینک پر عوام کا اعتماد کم ہو گیا ہے۔ ان حالات میں حکومت کو چاہئے کہ وہ اسلامی طریقہ کار ‘ قرض حسنہ ‘ کی اسکیم کو جاری کرے۔ اس سے ملک کا معاشی بحران دور ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ اس اسکیم کو ‘ ایکویٹی فنڈ’ کے نام سے حکومت کو منصوبہ بھیجا گیا ہے جو کہ اسی کی ایک قسم ہے۔ موجودہ معاشی گرانی میں اس حکمتِ عملی سے استفادہ کر کے ایک معاشی و اقتصادی انقلاب لایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سمادھان سوسائٹی گزشتہ تین سالوں سے مسلسل خدمات انجام دے رہی ہے۔ اس کے ذریعے تقریباً 70 ضرورت مندوں کو انٹریسٹ فری ای رکشہ فاینیس کیا گیا ۔ 500 سے زائد خواتین اور چھوٹے کاروباریوں کو بلا سودی لون مہیا کںٔے گںٔے۔ لگاتار گرتے ہوئے معاشی بحران کی وجہ سے لوگوں کے کاروبار ٹھپ ہو رہے ہیں۔ سودی بینک کے بالمقابل غریب اور چھوٹے کاروبار کرنے والوں کے لئے سمادھان بلا سودی سوسائٹی ایک مؤثر ذریعہ ہے۔ جلد ہی اس کی ایک اور شاخ ناگپور میں شروع کرنے کا ارادہ ہے۔
ڈاکٹر صدیقی نے آگے کہا کہ اس دو روزہ تربیتی ورکشاپ کے اختتامی تقریب میں امیر جماعت اسلامی ہند سعادت اللّٰہ حسینی، سابق امیر جماعت مولانا جلال الدین عمری، انڈین سوسائٹی فار اسلامک فاںٔیننس کے روحِ رواں ایچ. عبدالرقیب ، سہولت ماںیٔکرو فاںٔیننس سوسائٹی دہلی کے صدر ٹی. عارف علی، ناںٔب صدر محمد جعفر، تاسیس کے ڈایریکٹر ایچ. ایم. کھٹکھٹے اور دہلی اقلیتی کمیشن کے ظفرالاسلام کی شرکت باعث افتخار رہی۔
سمادھان کریڈٹ کو آپریٹیو سوسائٹی ناگپور سے شارق جمال اور عرفان صدیقی بھی شریک تھے۔ واضح رہے کہ ناگپور میں یہ سوسائٹی حج ہاؤس کے پاس واقع ہے۔ یہ معلومات پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے سمادھان کریڈٹ کو آپریٹیو سوسائٹی ناگپور کے چیںٔرمین ڈاکٹر انوار صدیقی نے بتایں۔
اس تقریب میں سہولت ماںیٔکرو فاںٔیننس سوسائٹی کے ڈایریکٹر ارشد اجمل نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سہولت ایک بڑی اکاںٔی ہے اس کی ملک میں 26 ذیلی سوسائٹیز میں 62 شاخیں قائم ہیں۔ان سوسائٹیز نے اب تک ایک لاکھ باںٔیس ہزار ضرورت مندوں کو ایک سو اکہتر کروڑ روپے بنا سود کے لون مہیا کروایا ہے۔ مہاراشٹر میں کو آپریٹیو سوسائٹی کو قائم کرنے میں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے باوجود اس کے صوبے میں سب سے زیادہ سوسائٹی کا قیام عمل میں آ رہا ہے۔ سمادھان بلا سودی سوسائٹی کا خصوصی تزکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 75 لاکھ روپے 4 ہزار شیںٔر ہولڈرز سے جمع کرکے حکومت سے منظوری حاصل کرنا ایک مشکل مرحلہ تھا، لیکن مسلسل جدوجہد اور کاوشوں سے یہ کام بحسن وخوبی انجام پایا اور آج یہ سوسائٹی پوری تندہی سے کام کو انجام دے رہی ہیں اور ترقی کی منزلیں طے کر رہی ہیں۔
اختتامی تقریب میں تین سوسائٹی کو گزشتہ تین سالوں کی ترقیاتی کارکردگی کی بنیاد پر ملکی سطح پر اعزاز سے نوازا گیا۔ اول گولڈن ایوارڈ ممبئی کی بیت النصر سوسائٹی،دوم سلور ایوارڈ امبیجا گوںٔی کی الخیر سوسائٹی،سوم برانز ایوارڈ کیرلا کی سنگمم ملٹی اسٹیٹ سوسائٹی نے حاصل کیا۔ سپاس نامہ اور بالترتیب دو لاکھ، ایک لاکھ پچھتر ہزار اور ایک لاکھ روپے کے چیک انعامات کی شکل میں پیش کںٔے گںٔے۔خصوصی خدمات کے تحت اول کمپلیمینٹری ایوارڈ راحت سوسائٹی عثمان آباد و دوم کمپلیمینٹری ایوارڈ یونیٹی سوسائٹی لاتور کو نوازا گیا۔کل ہند سطح پر کارکردگی کے لحاظ سے مہاراشٹر کی سوسائٹیز کی خدمات قابل اعتماد اور مستحکم ہیں۔
مزید معلومات کے لیے شفیق احمد، سمادھان کریڈٹ کو-آپریٹیو سوسائٹی، ناگپور سے اس نمبر 9890362882 پرربط پیدا کیا جاسکتا ہے۔