آواز: عوام سے

بلدیہ ہمناآباد توجہ دے: عوام پریشان ہیں کہ ہمناآباد کہیں خنزیروں کی بہتات والا شہرنہ بن جائے

ہمناآباد کے بیشتر محلوں میں جہا ں پر آوارہ کتوں اور مویشوں کی وجہہ سے گاڑی سواروں کو کئی ایک پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، اسکے علاوہ خنزیروں کی وجہہ سے بھی اہلیان ہمناآباد کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہمناآباد کے ہر محلہ میں کم از کم 40-50 خنزیر گروہ کی شکل میں موجود ہیں انکے فضلہ سے گندگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

دوسرے جانوروں کی بہ نسبت خنزیروں میں بہت تیزی سے بڑھتی ہے اور یہ انسانوں کی صحت کے لئیے کافی ضررساں ہوتے ہیں انکی وجہہ سے کئی خطرناک بیماریاں پھیلنے کا خدشہ بنا رہتا ہے،انکی آبادی کو قابو میں رکھنے کے لئیے ہمناآباد بلدیہ کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کیے جاتے ہیں۔

ان میں اضافہ کا بنیادی سبب یہ ہیکہ انکو انکی غذا کچرے کے ڈھیر سے بہ آسانی فراہم ہو رہی ہے ہمناآباد کے بیشتر محلہ جات میں کئی کئی دنوں تک کچرے کی نکاسی نہیں ہو رہی ہے اور یہ کچرہ خنزیروں کی کی بہتات میں معاون ثابت ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ شہرہمناآباد جو کہ تعلقہ مستقرہے۔ جہاں مختلف موقعوں سے اطراف واکناف کے دیہی علاقوں کے علاوہ شہروں سے بھی لوگوں کے رشتہ داروں کا آنا جانا لگا رہتا ہے،علاوہ ازیں شہر ہمناآباد ضلع بیدر کا وہ واحد تعلقہ ہے جس پر سے قومی شاہرہ گزرتی ہے۔ جہاں ہزاروں لوگوں اور گاڑیوں کی آمدو رفت رات دن لگی رہتی ہے۔ مقامی عوام اس بات کو لے کر بھی فکرمند ہیں کہ خنزیروں کی اس قدر بہتات سے اس بات کا انکار بھی نہیں کیا جاسکتا کہ ہمناآباد کہیں خنزیروں کی بہتات والا شہر کے نام سے نہ جانا جائے۔ بلدیہ ہمناآباد اپنی ذمہ داری کو ادا کرے اوراس جانب خصوصی توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔

ہمناآباد میں نالیوں کی صفائی اور کچرے کی نکاسی کا مسلۂ معتدد مرتبہ سوشیل میڈیا اور اخبارات میں شائع ہوا ہے اسکے باجود کچھ کاروائی نہیں ہوتی ہے۔ کے ڈی پی میٹنگ میں رکن اسمبلی راج شیکھر پاٹل نے ہمناآباد کے چیف آفیسر شمبھو لنگ دیسائی کو واضح ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا تھا کے صفائی کے معاملہ میں کسی قسم کی کوتاہی برادشت نہیں کی جائیگی اسکے باجودصفائی کے کوئی موثر انتظامات نہیں کیے جارہے ہیں۔

ہمناآباد بلدیہ کے چیف آفیسر شمبھولنگ دیسائی ہمناآباد بلدیہ میں اپنی خدمات انجام دینے سے قبل بسواکلیان بلدیہ میں سینٹری ہیلتھ انسپکٹر کے عہدے پر اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں جب ایک سینٹری انسپکٹر کو ہمناآباد بلدیہ کا چیف آفیسر بنایا گیا ہے تو انکی نگرانی میں ہمناآباد ایک صاف ستھرا شہر کہلانا مگر اسکے برعکس نتیجہ اُلٹا آرہا ہے۔

عوام کا ماننا ہیکہ چیف آفیسر کا یہ فرض بنتا ہیکہ وہ اپنے ماتحتوں کے ساتھ ملکر ہمناآباد کے ہر محلہ جات کا تفصیلی دورہ کرتے ہوئے عوامی مسائل کا جائزہ لیتے ہوئے انکو حل کرنے کے اقدامات کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!