خبریںقومی

لیبرایکٹ 44کے خاتمہ کے خلاف مزدوروں کی مختلف تنظیموں کا 24/ستمبر کوہوگا ملک گیراحتجاج: بابوراؤ ہوننا ایڈوکیٹ

بیدر۔23/ستمبر (وائی آر) مزدور لیڈر کامریڈ بابوراؤ ہوننا ایڈوکیٹ نے بتایاکہ مرکزی حکومت کے خلاف کل 24/ستمبر کو تعمیراتی مزدوروں کی مختلف تنظیمیں خصوصیت کے ساتھ AITUCملک گیر سطح پر ضلع کے تمام صدر مقامات پر احتجاج منظم کررہی ہے۔ جس میں لیبر ایکٹ 44کو لے کر مسئلہ پید اہواہے۔ جس کو مرکزی حکومت ہٹارہی ہے بلکہ ہٹاچکی ہے۔

کامریڈبابوراؤ ہوننا نے بتایاکہ مرکزی حکومت لیبر ایکٹ 44کو ہٹاکر صرف 4ایکٹ باقی رکھنا چاہتی ہے۔ اب مزدوروں کی کم سے کم اجرت(Wage)کے قاعدے کو پوری طرح ختم کردیاگیاہے۔بونس ایکٹ بھی نکال دیا گیاہے۔ Equal Work Equal Payایکٹ بھی ختم ہواہے۔ اب مرکزی حکومت سوشیل سیکورٹی کوڈ کے نام سے 13ایکٹ کو ملاکر ایک ایکٹ بنارہی ہے۔ جس کی ہم مخالفت کریں گے۔

اس طرح کرنے سے ملازمین، روزانہ کی بنیاد پر کام کرنے والے لوگ، تعمیراتی مزدور، صحافی، میڈیکل نمائندے، وغیرہ کی کم سے کم اجرت ختم کردی گئی ہے۔پہلے خواتین کو فیکٹریوں میں رات کی شفٹ میں کام کرنا منع تھا۔ اب یہ راہ کھول دی گئی ہے۔

کامریڈ ہوننا نے بتایاکہ ہندوستان کی 30ریاستوں میں 30ویلفیربورڈ ہیں۔ 70ہزار کروڑ رقم اس میں جمع ہے۔ جس میں ریاست کرناٹک کا حصہ 8ہزار کروڑ ہے۔ ایسے تمام ایکٹ ختم کرکے مرکزی حکومت نے باڈی بنانے میں لگی ہوئی ہے۔ اورمزدوروں کو جتنی سہولتیں ملتی تھیں انہیں تقسیم کرنے کے لئے وہ کسی NGOکے حوالے کرے گی۔ مزدوروں کاپنشن بھی نکال رہے ہیں۔

کرناٹک میں 70تا80ہزار تنظیمیں اورادارے رجسٹرڈ ہیں۔مرکزی حکومت کے اقدام سے مزدور کے بچوں کواسکالرشپ، مزدوروں کے دوبچوں کی شادی کے لئے فی کس -50-50ہزارروپئے اور مرنے پر ملنے والے 54ہزار روپئے اس طرح کی 14سہولتیں متاثرہوں گی۔ جس کے خلاف 19/ستمبر کو بنگلور اور دہلی میں احتجاج ہواتھا۔

کل 24/ستمبر کو ضلع سطح پر احتجاج منظم ہوگا۔ جس میں 200تا300افراد شریک رہیں گے۔ امبیڈکرسرکل سے یہ احتجاجی ریلی ڈی سی دفتر جائے گی اور وہاں سے موہن مارکیٹ میں واقع لیبر آفس تک پہنچے گی۔ جہاں یادداشت پیش کی جائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!