مذہبیمضامین

ایمان کی چنگاری بھی مومن کی غیرتِ ایمانی کو جھنجھوڑ دیتی ہے۔

ذوالقرنین احمد

گزشتہ روز عصر کی نماز کیلئے نکلا تو راستہ میں ایک ذہنی طور پر معزور عورت پر نظر پڑھیں کچھ بچے اسکے اطراف میں تھے جو اسے عجیب نعرے لگانے کیلئے کہ رہے تھے۔ اور وہ بھی بچوں کے ساتھ خوشی ظاہر کر رہی تھی۔ کیونکہ اکثر بچے اسے چڑاتے رہتے ہیں۔ پتھر مارتے ہیں لیکن یہ بچے اسے اپنے مذہبی رہنما کے نعرے لگانے کیلے کہ رہے تھے جو کے غیر مسلم تھے۔ اور وہ بھی انکی طرح انکی نقل کر رہی تھی۔

ایک بچے نے کہا اسے شواجی مہاراج کی جئے کا نعرہ لگانے کیلئے کہا تو اسنے مہاراج کی جئے ہو بول کر نعرہ لگایا، بچے خوش ہوئے، پھر دوبارہ بچے اسے بار بار اسے وہی نعرہ لگانے کیلے کہ رہے تھے لیکن وہ خاموش ہوگئی اور تھوڑی دیر کے بعد اسنے ایک زور دار آواز میں نعرہ تکبیر اللہ اکبر کہا اور بھر ولی اللہ کے نام لینے لگیں میں دیکھتا رہا اور پھر آگے بڑھ گیا۔

اللہ تعالیٰ نے کلمہ توحید کے اندر ایک عجیب کشش اور روحانی جاذبیت رکھی ہے کہ انسان کا دل اسکی طرف کھینچ کر چلا آتا ہے۔ ایک ذہنی طور پر معزور عورت حالت سے لاغر نا اسے دنیا کی رنگینیوں سے مطلب نا کوئی مستقبل کی کوئی فکر لیکن جیسے ہی اسے دوبارہ غیر مذہبی نعرہ لگانے کیلے کہا گیا تو اسکے ضمیر نے اسے جھنجھوڑ کر رکھ دیا اسکے دل سے کلمہ توحید نکل کر زبان پر جاری ہوگیا۔ اور پوری قوت سے اسنے نعرہ تکبیر اللہ اکبر کی سدا بلند کی اور اسکے بعد نعرہ رسالت یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہا۔

مسلمان دنیا کی ہر مشکل اور پریشانیوں کو برداشت کر سکتا ہے۔ لیکن دین اسلام سے‌کھلواڑ یا اس میں مداخلت کو کبھی برداشت نہیں کر سکتا لیکن اسکے لیے ضروری ہے کے دلوں میں کلمہ توحید کی چنگاری جلتی رہے اسکا ضمیر زندہ ہو۔ اللہ تعالیٰ ہمارا خاتمہ ایمان پر فرمائے۔ آمین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!