جامعہ دارالسلام عمرآباد کےفارغین وابنائے قدیم کےنام: ایک پیغام، ایک گذارش
عمر آباد: 10/ستمبر۔ حافظ ابراہیم عمری کنوئنرابنائے قدیم جامعہ دارالسلام عمر آباد کے مطابق جامع دارالسلام عمرآبادکاعظیم سرمایہ اور مایہ ناز اثاثہ اس کے فرزندان ہیں۔ وہی جامعہ کی پہچان، اس کی آواز اور اس کے ترجمان ہیں۔ جامعہ کے نام، کام اور پیغام سے دنیا کو متعارف کرانے میں ان کی مخلصانہ کوششیں قابل قدر اور لائق مبارک باد ہیں۔
ابنائے جامعہ کاتعلق مادر علمی سے مضبوط رکھنے اور ان کی صلاحیتوں سے دین دولت اور انسانیت کو فائدہ پہنچانے کے لیے 1976ء میں مرکزی جمعیت ابنائے قدیم‘‘ کا قیام عمل میں آیا، اور تنظیم الحمدللہ بساط بھر مصروف عمل بھی ہے۔ اس کو مزید توانائی بخشنے اور اس کےفیض کو موثر اور ہمہ گیر بنانے کے لیے آپ ابنائے جامعہ کی خصوصی توجہ اور دلچسپی مطلوب ہے۔
پہلے مرحلے میں طے کیا گیا ہے کہ ابنائے جامعہ اپنے نام، مقام سے فراغت، حالیہ خدمات، اور را لے کے لیے فون اور
واٹس ایپ نمبرات سے درج ذیل ذمہ داران کو مطلع فرمائیں گے، تاکہ ان سے رابط کرنے اور ختلف علاقوں میں کام کے لیےخاکہ بنانے میں آسانی ہو۔
حافظ محمد ابراہیم عمری 96428 97912 |1995 سے پہلے کے فارغین وابنائے قدیم
مولانا عبدالمالک سیفی عمری 97348 98942 – 1995 سے 1999 تک کے فارغین وابنائے قدیم
مولانا محمد رفیع کلوری عمری95129 99943 – 2000 سے 2004 تک کے فارغین وابنائے قدیم۔
مولانا جعفرعلی صدیقی عمری 73312 99444 – 2005ء سے 2009 تک کے فارغین وابنائے قدیم
مولانا عبدالقیوم عمری 9581641715 – 2010سے 2014 تک کے فارغین وابنائے قدیم
مولانا نذیراحمد عمری 23925 88709
2015 سے 2019 تک کے فارغین وابنائے قدیم
ابنائے قدیم سے گزارش ہے کہ وہ اس مہم میں خودبھی حصہ لیں اور دیگر بنائے جا مہ کو بھی متوجہ فرمائیں۔ اللہ تعالی ملک وملت کی مخلصانہ خدمت کے لیے مادرعلمی کی حفاظت فرمائے، اور اس مینارہ نور کی تابانی اورضوفشانی کو دن دونی ترقی بخشے ۔ آمین