تبریز انصاری قتل مقدمہ: آخر قتل کا دعوی کس پر!!!
مراسلہ نگار: ساجد محمود شیخ میراروڈ
مکرمی ! ہجومی تشدد میں تبریز انصاری کی موت کے مقدمہ میں پولس نے جو چارج شیٹ داخل کی ہے اس کے مطابق کسی بھی ملزم پر قتل کا الزام نہیں ہے ۔اور یہ چارج شیٹ کی بنیاد پوسٹ مارٹم کی عجیب و غریب رپورٹ ہے جس میں کہا گیا ہیکہ تبریز کی موت حرکت قلب کے بند ہوجانے کو بتایا ہے ۔اگر دل کے دورہ پڑنے والی بات کوصحیح مان لیا جائےتو بھی یہ تبریز کی رات بھر وحشیانہ طریقہ سے ہونے والی پٹائی کی وجہ سے ہے۔
اس معاملے میں پولس والے ملزمین کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور تفتیش کو غلط رخ پر ڈال رہے ہیں ۔اسی لۓ پولس نے اپنی جانچ رپورٹ میں دورہ قلب کا بہانہ بنایا ہے تاکہ آگے چل کر ملزمان اس غلط تفتیش کا فاٸدہ اٹھاٸیں اور پہلو خان کے قاتلوں کی ان کے بھی بچ نکلنے کا راستہ صاف ہوجائے۔
ہم اس جانبدارانہ تفتیش کو پوری طرح سے مسترد کرتے ہیں ۔ انصاف کا تقاضہ بھی یہی ہیکہ پوری ایمانداری سے کیس کی جانچ ہو اور خاطیوں کو سزا ہو ۔ بصورت دیگر عوام الناس کا جانچ ایجنسیوں پر بھروسہ اٹھ جاۓ گا اور قاتلوں کو قتل و غارتگری کی کھلی چھوٹ مل جاۓ گی ۔
جھارکھنڈ کی ریاستی حکومت سے ہمارا مطالبہ ہیکہ فوری طور پر اس معاملے میں متوجہ ہو ۔اور اس کی جانچ کے لۓ غیر جانبدار اور ایماندار افسران کا تقرر کرے ۔