ضلع بیدر سے

کلیان کرناٹک نام کے اعلان کے ساتھ ہی17/ستمبرکومنایاجانے والا جشن بھی ختم کردیاجائے: عوامی مطالبہ

بیدر۔7/ستمبر (وائی آر) کرناٹک کی بی جے پی حکومت نے بیدر، گلبرگہ، یادگیر، رائچور، کپل، بلاری 6اضلا ع پر مشتمل علاقہ حیدرآبادکرناٹک کانام 6/ستمبر کو کابینی فیصلہ کے تحت مبینہ طورپر ”کلیان کرناٹک“ کردیاہے۔

جس کے سبب چند مخصوص افراد اور تنظیموں میں مسرت کی لہر دیکھی گئی ہے۔ تاہم مسلمانان علاقہ حیدرآباد کرناٹک اور عوام کاسوال یہ ہے کہ کیانام بدل دینے سے روزگار میں اضافہ ہوجاتاہے یا نام بدل دینے سے کسی علاقے کی پسماندگی دور ہوسکتی ہے؟اس علاقے کے چندا فراد نے اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ اگر مقصد یہ ہے کہ سابقہ نظام کے حیدرآباد اسٹیٹ سے اس علاقے کے تعلق کو توڑ دیاجائے تویہ بھی ضروری ہے کہ 17/ستمبر کو منایا جانے والا جشن بھی ختم کردیاجاناچاہیے۔

اتنی وسعت تو کلیان کرناٹک کے حامیوں میں ہونی چاہیے۔بہتر مستقبل کی چاہ میں ماضی سے ہاتھ چھڑا لینا اور پھر ماضی سے جڑے بھی رہناکسی طرح درست نہیں۔ ایک بزرگ نے کہاکہ حیدرآباد کرناٹک مناسب نام تھا۔ اس سے دور یاستوں میں بہتر تعلقات قائم ہوتے ہیں کیونکہ بیدر کے کاروباری تعلقات آج بھی حیدرآباد سے گہرے ہیں۔

ہند و، برہمن، لنگایت،مسلم، ایس سی ایس ٹی تمام طبقات کی رشتہ داریاں حیدرآباد سے ہیں۔ ایسے میں کلیان کرناٹک نام رکھنا درست نہیں۔میں اس نام کی مذمت کرتاہوں۔ فیس بک پر اس نام کے تعلق سے کافی بحثیں جاری ہیں۔جس میں اہلیان گلبرگہ پیش پیش ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!