مذہبیمضامین

جس کی آمد سے… درِ بیت اللہ کھلا

یکم محرم الحرام یوم شہادت
امیرالمؤمنین خلیفہ دوم سیدنا عمرفاروق رضی اللہ تعالی عنہ

ترتیب و انتخاب: ذوالقرنین احمد

عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت پر اسلام قیامت تک روئے گا،

اپنے بچوں کو اسلامی تاریخ سے روشناس کرائیے انہیں الیگزینڈر نہیں عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فتوحات کا علم دیجئے،

* عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ۱۰ برسوں میں ۲۲ لاکھ مربع میل کا علاقہ فتح کیا، جس میں روم اور ایران کے دو سپر پاور ملک بھی شامل تھے۔

* اس دنیا کے سپر پاور حکمران کے پاس بھی اتنی بڑی سلطنت نہیں ہے۔

* جو عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے گھوڑے کی پیٹھ پر فتح کی تھی اور اسکا انتظام و انصرام بھی چلایا۔

* عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور خلافت میں کبھی کسی ساتھی نے حکم کے خلاف ورزی نہیں کی نا ہی بغاوت کی ہمت کی۔

* وہ ایسے کمانڈر تھے آپ نے عین میدان جنگ میں عالم اسلام کے بڑے سپاہ سالار خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو معزول کردیا تھا، اور کسی کو حکم ٹالنے کی جرات نہیں ہوئی۔

* آپ نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کوفے کی گورنری کے ہٹا دیا تھا۔

* آپ نے حضرت حارث بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے گورنری واپس لے لی، آپ نے حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مال ضبط کرلیا تھا۔

* آپ نے حمص کے گورنر کو واپس بلاکر اونٹ چرانے پر لگا دیا تھا۔ لیکن کسی کو حکم عدولی کی جرأت نہیں ہوئی۔

* حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے دنیا کو ایسے سسٹم دیے جو دنیا میں آج بھی رائج ہے۔

1۔ سن ہجری کا اجراء کیا 
2۔ جیل کا نظام قائم کیا
3۔ مؤذن کی تنخواہیں مقرر کی 
4‌۔ مسجدوں میں روشنی کا بندوبست کروایا
5۔ پولس کا محکمہ بنوایا
6۔ ایک مکمل عدالتی نظام کی بنیاد رکھی
7۔ آبپاشی کا نظام قائم کیا
8‌۔ فوجی چھاؤنیاں بنوائی اور فوج کا محکمہ قائم کیا 
9۔ آپ نے دنیا میں پہلی بار دودھ پیتے بچوں، معزوروں، بیواؤں، اور بے آسراؤں کے وظائف مقرر کیے

10‌۔ آپ نے دنیا میں پہلی بار حکمرانوں سرکاری عہدے داروں، اور والیوں کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا تصور دیا

11‌۔ آپ نے نا انصافی کرنے والے ججوں کو سزا دینے کا سلسلہ شروع کیا

12۔ آپ نے دنیا میں پہلی بار حکمران کلاس کی اکاونٹبلٹی شروع کی

13‌۔ آپ راتوں میں تجارتی قافلوں کی چوکیداری کرتے تھے

14۔ آپ کی مہر پر لکھا تھا عمر نصیحت کیلئے موت ہی کافی ہے

15۔ آپ کے دسترخوان پر کبھی دو دو سالن نہیں رکھے گئے
16۔ آپ سر کے نیچے اینٹ رکھ کر سوجاتے تھے 
17۔ آپ کے کرتے پر 14 پیوند تھے اور ان میں ایک سرخ چمڑے کا پیوند بھی تھا
18‌۔ آپ کسی کو جب سرکاری عہدے پر فائز کرتے تو اسکے اثاثوں کا تخمینہ لگا کر اپنے پاس رکھ لیتے تھے، اگر سرکاری عہدے کے درمیان اسکے اثاثے میں اضافہ ہوجاتا تو آپ اسکی اکاؤنٹبلٹی کرتے تھے۔
19‌۔ آپ فرماتے تھے ظالم کو معاف کردینا مظلوموں پر ظلم ہے
20۔ آپ کا یہ فقرہ عالمی انسانی حقوق کے تحفظ کی الم برداروں کیلے نشان راہ ہے کہ ” مائیں بچوں کو آزاد پیدا کرتی ہیں تم نے انہیں کب سے غلام بنا لیا ہے” 
21۔ آپ اسلامی دنیا کے پہلے خلیفہ تھے جنہیں امیرالمومنین کا خطاب دیا گیا ہے۔
22۔ آج بھی انصاف و عدل کی بات آتی ہے تو لوگ عدل فاروقی کی مثال دیتے ہیں۔
23۔ آپ شہادت کے وقت مقروض تھے، آپ کی وصیت کی مطابق آپ کا واحد مکان بیچ کر قرض ادا کیا گیا ۔

24۔ آپ کو اپنے دور حکومت میں مخلوق خدا کی اتنی فکر تھی فرماتے تھے، “اگر فرات کے کنارے کوئی کتا بھی بھوک سے مرگیا تو اسکی سزا (عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کو بھگتنا ہوگی 
25۔ لاہور کے مسلمانوں نے ایک بار انگریزوں سرکار کو دھمکی دی تھی کہ
” کہ اگر ہم گھروں سے نکل پڑے تو تمہیں چنگیز خان یاد آجائے گا” 
اس پر جواہر لال نہرو نے کہا تھا : 
” افسوس آج چنگیز خان کی دھمکی دینے والے مسلمان یہ بھول گئے ہیں کہ ان کی تاریخ میں ایک حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تھے” 
26۔ جن کے بارے میں آج بھی مستشرقین اعتراف کرتے ہیں کہ ” اسلام میں اگر ایک عمر اور ہوتا تو آج دنیا میں صرف اسلام ہی دین ہوتا”

27۔ آپ صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے بعد اگر کوئی نبی ہوتا تو وہ عمر ہوتا “

28۔ آﭖ ﮐﮯ ﻋﺪﻝ ﮐﯽ ﯾﮧ ﺣﺎﻟﺖ ﺗﮭﯽ۔ ﺍٓﭖ ﮐﺎ ﺍﻧﺘﻘﺎﻝ ﮨﻮﺍ ﺗﻮ ﺍٓﭖ ﮐﯽ ﺳﻠﻄﻨﺖ ﮐﮯ ﺩﻭﺭ ﺩﺭﺍﺯ ﻋﻼﻗﮯ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﭼﺮﻭﺍﮨﺎ ﺑﮭﺎﮔﺘﺎ ﮨﻮﺍ ﺍٓﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﭼﯿﺦ ﮐﺮ ﺑﻮﻻ :
’’ ﻟﻮﮔﻮ ! ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﻓﺎﺭﻭﻕ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﮐﺎ ﺍﻧﺘﻘﺎﻝ ﮨﻮﮔﯿﺎ۔‘‘

ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻧﮯ ﺣﯿﺮﺕ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ :
’’ ﺗﻢ ﻣﺪﯾﻨﮧ ﺳﮯ ﮨﺰﺍﺭﻭﮞ ﻣﯿﻞ ﺩﻭﺭ ﺟﻨﮕﻞ ﻣﯿﮟ ﮨﻮ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺍﺱ ﺳﺎﻧﺤﮯ ﮐﯽ ﺍﻃﻼﻉ ﮐﺲ ﻧﮯ ﺩﯼ۔‘‘

ﭼﺮﻭﺍﮨﺎ ﺑﻮﻻ :
’’ﺟﺐ ﺗﮏ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﻓﺎﺭﻭﻕ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﺯﻧﺪﮦ ﺗﮭﮯ، ﻣﯿﺮﯼ
ﺑﮭﯿﮍﯾﮟ ﺟﻨﮕﻞ ﻣﯿﮟ ﺑﮯ ﺧﻮﻑ ﭘﮭﺮﺗﯽ ﺗﮭﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﮐﻮﺋﯽ ﺩﺭﻧﺪﮦ ﺍﻥ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺍٓﻧﮑﮫ ﺍﭨﮭﺎ ﮐﺮ ﻧﮩﯿﮞﺪﯾﮑﮭﺘﺎ ﺗﮭﺎ، ﻟﯿﮑﻦ ﺍٓﺝ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﺍﯾﮏ ﺑﮭﯿﮍﯾﺎ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﮭﯿﮍ ﮐﺎ ﺑﭽﮧ ﺍﭨﮭﺎ ﮐﺮ ﻟﮯ ﮔﯿﺎ۔ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺑﮭﯿﮍﯾﮯ ﮐﯽ ﺟﺮﺍٔﺕ ﺳﮯ ﺟﺎﻥ ﻟﯿﺎ ﮐﮧ ﺍٓﺝ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﻓﺎﺭﻭﻕ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﯿﮟ۔‘‘

اتوار یکم محرم الحرام 1441ھ
یکم ستمبر 2019ء

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!