تازہ خبریںخبریںقومی

بی جے پی حکومت میں معیشت کی بدحالی! کیا یہ ہے نیا ہندوستان؟ پرینکا گاندھی

مرکز کی مودی حکومت معاشی محاذ پر پوری طرح سے ناکام نظر آ رہی ہے۔ جی ڈی پی میں زبردست گراوٹ ہے اور ملازمت پر قحط طاری ہے۔ تقریباً سبھی سیکٹر میں بحران کی آمد دستک دیتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ ایسے میں اپوزیشن پارٹی کے لیڈر مودی حکومت کی پالیسیوں پر سوال کھڑے کر رہے ہیں۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور پارٹی ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔

پرینکا گاندھی نے معیشت کو ایشو بناتے ہوئے مودی حکومت پر بڑا حملہ کیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ جی ڈی پی شرح ترقی سے صاف ہے کہ اچھے دن کا بھونپو بجانے والی بی جے پی حکومت نے معیشت کی حالت پنکچر کر دی ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ کر کہا کہ ’’نہ جی ڈی پی گروتھ ہے، نہ روپے کی مضبوطی۔ روزگار غائب ہے۔ اب تو واضح کرو کہ معیشت کو برباد کر دینے کی یہ کس کی کوشش ہے؟‘‘

دوسری طرف کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی ہفتہ کی صبح ٹوئٹ کر کے مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر حملہ کیا۔ سرجے والا نے گزشتہ 6 سہ ماہی سے جی ڈی پی میں درج کی جا رہی گراوٹ کے گراف کو ٹوئٹ کر مودی حکومت سے پوچھا ہے کہ معیشت کی جو بدحالی ہوئی ہے کیا یہی نیا ہندوستان ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ کر کے لکھا کہ ’’بی جے پی حکومت میں معیشت کی بدحالی! کیا یہ ہے ’نیا ہندوستان‘؟‘‘

واضح رہے کہ معاشی محاذ پر مودی حکومت کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔ شرح ترقی سات سال کی نچلی سطح پر پہنچ چکی ہے۔ موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی 5 فیصد پر پہنچ چکا ہے جب کہ گزشتہ سہ ماہی میں یہ 5.8 فیصد تھا۔ گرتی شرح ترقی کو لے کر کانگریس نے مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے اور 5 فیصد کے اعداد و شمار پر سوال بھی اٹھائے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!