شہربیدر کےمشہور سرکل پر واقع ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر کی مورتی کو پہنچ رہاہے نقصان
بیدر۔30/اگست (وائی آر) آئین ہند کے معمار ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کامجسمہ بیدر کے چھتری سرکل (قدیم نام) پر کئی دہوں سے نصب کیا ہواہے۔ لیکن وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ مجسمہ خستہ ہورہاہے۔ جس کی مثال کل اس وقت دیکھنے کوملی جب بی جے پی حکومت کے نونامزدوزیرافزائش مویشیاں اور ضلع انچارج وزیر پربھوچوہان نے بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمہ کو پھول پہنائیں اور انہیں پرنام کیا۔
جس وقت وہ یہ عمل کررہے تھے اس وقت جوتصویر لی گئی اس میں صاف طورپر دیکھاجاسکتاہے کہ باباصاحب امبیڈکر کے مجسمہ کے بائیں ہاتھ میں جو کتاب ہے اس کاٹائٹل ہے INDIAN CONSTITUTION لیکن اس ٹائٹل میں سے کئی الفاظ نکل چکے ہیں۔
منسلکہ تصویر میں آپ صاف طورپر دیکھ سکتے ہیں کہ INDIANلفظ میں سے اب NANباقی رہ گیاہے۔ اسی طرح CONSTITUTIONلفظ میں سے تین لفظ TUNنکل چکے ہیں۔اس طرح جملہ 6الفاظ نکل چکے ہیں۔ جس کے سبب آئین ہند کے معمار کے ہاتھ میں کونسی کتاب ہے پتہ نہیں چل رہاہے۔
دلت قائد راجکمار مولبھارتی نے بتایاکہ مجسمہ نصب کئے جانے کاسال1995ہے۔ یعنی 25سال قبل مجسمے کی تنصیب عمل میں آئی تھی۔ گویا کافی وقت گزرا ہے مجسمے کو نصب کئے ہوئے لیکن آج جبکہ ملک کے حالات جس رخ پر جارہے ہیں، اس سے کوئی شخص کچھ بھی سوچ اختیار کر سکتاہے۔
اب دیکھنایہ ہے کہ ارباب مجازآئین ہند کے معمار ڈاکٹر بابا صاحب کے مجسمے کے ساتھ کیا کرتے ہیں۔ آیا مجسمے کی تبدیلی عمل میں آتی ہے یاچھوٹ چکے الفاظ کو کتاب پر چسپاں کرکے بات ختم کردی جاتی ہے؟؟؟