علاقہ کلیان کرناٹککرناٹک کے اضلاع سے

بیدر: اسکول کےسامنے کچراپھینکنا۔۔۔ کہاں تک درست؟

بیدر: 16/اگست (وائی آر) اسکول میں بچوں کو تعلیم دے کر انہیں انسان بنایاجاتاہے۔ جینے کاطریقہ سکھایاجاتاہے۔ صاف ستھرے رہنے اور اطراف کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کی تلقین کی جاتی ہے۔ لیکن اگر اسی اسکول میں جہاں مذکورہ نکات پر مشتمل تعلیم دی جاتی ہے۔ اسی سے متصل کچرا پھینک کر ماحول کو گندا کردیاجائے اور یہ روز کامعمول بنایاجائے تو اس تعلیم کا اثر طلبہ پر کتنا پڑے گا؟ یہ سوچنے، سمجھنے اور ماحول کو بہتر رکھنے کی بات ہے۔

بیدر کے منگل پیٹھ دروازے سے متصل دو سرکاری اسکول ہیں۔ ان ہی اسکولوں کے گیٹ سے متصل جگہ پر لوگ اپنے گھروں کاکچرا لاکرپھینک دیتے ہیں۔ حالانکہ اسکول کے سامنے یا دائیں جانب آبادی نہیں ہے اس کے باوجود کچرا لاکر اسکول کے گیٹ کے سامنے ڈال دینا یہ بتاتاہے کہ شہریوں کو اسکولوں سے متعلق صفائی ستھرائی کے قواعد یادنہیں ہیں یاطلبہ پر اس کا کیااثر پڑے گا اس کاخیال ہرگز ہرگز نہیں ہے۔ یہ علاقہ مسلم آبادی کی اکثریت والاعلاقہ ہے۔ تعجب اس بات پر ہے کہ کچرے کاانبار ہر وقت دکھائی دینا معمول میں داخل ہے۔

لہٰذا محکمہ تعلیمات عامہ کو چاہیے کہ اس طرف توجہ دیتے ہوئے یہاں سے کچرا پھینکنے کے نظام کوختم کیاجائے۔ اس کے لئے جو بھی کارروائی ہوگی کرنے سے گریز نہ کریں۔ تب ہی اسکول کے اطراف واکناف صاف ستھرا ماحول میسر آئے گا۔ جس سے طلبہ کی صحت اور ان کی تعلیم پر بھی خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!