علاقہ کلیان کرناٹککرناٹک کے اضلاع سے

بیدر میں عیدالاضحی کا تہوارنہایت جوش و خروش اورشاندار پیمانے پرمنایا گیا

بیدر: 14/اگست (وائی آر) حضرت ابراھیم علیہ السلام کااسوہئ ہم سے تقاضہ کرتاہے کہ ہم اللہ کی راہ میں اپنی پسندیدہ چیز قربان کردیں۔ وحدانیت اختیار کرتے ہوئے اپنے ایمان کومضبوط کریں۔ ہرچیز کادینے والا اللہ ہے۔ حضرت ابراھیم علیہ السلام نے والد کوچھوڑا، وطن سے ہجرت کی۔

اور جب آگ میں ڈالنے کامرحلہ آیاتو کسی کی مددطلب نہیں کی۔ بلکہ یہی کہاکہ میرااللہ مجھے دیکھ رہاہے۔ اگر اللہ جلاکر میراامتحان لینا چاہتاہے تو میں جل کر امتحان دوں گا۔ یہ باتیں محمدآباد بیدرشریف کے عیدگاہ (قدیم) سنی بیدر میں مولانا عبدالغنی خان امام وخطیب عیدگاہ بیدر نے کہیں۔

موصوف نماز عید سے پہلے ہزار ہا مسلمانوں کے اجتماع عظیم سے خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے حضرت اسمعیل علیہ السلام اور بی بی حاجرہ ؓ کو بے آب وگیاہ وادی میں چھوڑ دینے کاواقعہ بیان کرتے ہوئے مزیدبتایاکہ انھوں نے باپ، وطن، بیوی اور بچے کی قربانی دی۔

آخرکار بیٹے کو اللہ کی راہ میں قربان کرتے ہوئے یہ ثابت کردیاکہ اللہ کی محبت پر کوئی محبت غالب نہیں آسکتی۔اور جو قربانی کے اس امتحان میں کامیاب ہوتاہے اس کو ہی اللہ تعالیٰ امام بناتے ہیں۔ لہٰذا آپ لوگ حالات سے گھبرائیں نہیں، اللہ سے اپنے ایمان کو مضبوط رکھیں اوراللہ وحدہ لاشریک سے استعانت طلب کریں۔

بعدازاں مولانا عبدالغنی خان نے دورکعت واجب نماز زائد چھ تکبیروں کے ساتھ پڑھائی اور خطبہ عیدالاضحی پیش کیا۔ پھرعالم اسلام اور عالم انسانیت کی بھلائی خصوصیت کیساتھ ہندوستان میں امن وامان کے لئے دعافرمائی۔

عیدکی نماز سے قبل جناب محمدعامر پاشاہ سکریڑی عیدگاہ کمیٹی بیدر نے شمالی اور ساحلی کرناٹک میں آئے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے محمدعلیم الدین فاؤنڈیشن، یاران ادب اور موومنٹ آف جسٹس کو چندادینے کی اپیل کی۔

عیدگاہ کے باہر کھڑے ہوکر چنداجمع کررہے تھے۔ یہاں اس بات کا اظہا ردلچسپی سے خالی نہیں ہے کہ کنڑا میڈیا کے افراد نے چندہ دیا لیکن توجہ دلانے کے باوجود بھی محکمہ پولیس کے کسی ایک فرد نے بھی آگے بڑھ کرچندہ دینے کے نیک کام میں حصہ نہیں لیا جس کا نوٹس چندہ وصول کرنے والوں اور عوام نے تعجب سے لیا۔ ڈی وائی ایس پی مسٹر بسویشور ہیرا کی موجودگی میں تمام انتظامات محکمہ پولیس نے انجام دئے۔

عیدگاہ کے سامنے ہی نیا بس اسٹائنڈ واقع ہونے کے پیش نظر بسوں کی روٹ موڑ دی گئی تھی اور جب تک نماز نہیں ہوگئی ٹریفک کو عیدگاہ کے سامنے والی سڑک سے گزرنے سے منع کردیاگیاتھا۔

سابق وزیر جناب رحیم خان رکن اسمبلی بیدر، سابق رکن اسمبلی لئیق الدین ایڈوکیٹ، ڈاکٹر عبدالقدیر چیرمین شاہین تعلیمی ادارہ،جناب سید لطیف الدین خسرو صدر قاضی بید ر،جناب محمدجاوید احمد کلاس ون کنڑاکٹر، جناب ایاز الحق تاجر چھالیہ، ڈاکٹربرادری میں ڈاکٹر عزیر، ڈاکٹر جیلانی وغیرہ بی جے پی اقلیتی قائد رؤف الدین کچہری والے،جنتادل (یس) مینارٹی کے ریاستی قائد جناب محمد اسدالدین، وکلاء میں جناب وقار الدین عرف سمیر ایڈوکیٹ ودیگر، شعراء میں محمدکمال الدین شمیم، محمد ظفراللہ خان، سید جمیل احمد ہاشمی، میربیدری وغیرہ،محمد اشفاق میٹرو سوپر مارکیٹ، محمد اقبال احمد کشنوری، عبدالحنان سیٹھ گولڈن بریڈ، عبدالسبحان،جناب حبیب الدین موظف مدرس، وغیرہ نے نمازعید اسی عیدگاہ میں اداکی۔

عیدگاہ کے اندرون میں صدر عیدگاہ انتظامی کمیٹی جناب احمد سیٹھ، اورجنرل سکریڑی محمدعامر پاشاہ، جناب نثاراحمد نائب صدر ودیگرموجودتھے۔ جبکہ انجینئر مبشرسندھے،محمد فیاض ثنااسٹون،نے بیرون عیدگاہ انتظامات کی دیکھ بھال کی۔ لوگوں نے عیدگاہ کے باہر ملگیوں کے سامنے حصے میں بھی نماز عید اداکی اور وہیں بیٹھ کر خطبہئ عید سماعت کیا۔

عیدگاہ میں پینے کے پانی اور نمازکی ادائیگی کے لئے فرش کامعقول انتظام کیاگیاتھا۔ ایک اور اہم بات یہ ہے کہ بارش کے سبب تمام عیدگاہ میں گھاس اور دیگر پودوں کی بہتات ہوگئی تھی جس کو سینکڑوں مزدوروں کے ذریعہ عیدسے تین دن قبل ہی صفائی کانظم کیاگیاتھا۔

اسی طرح چدری اور میلورکی عیدگاہوں اورپرنس ملہ میں بھی نماز عید اداکی گئی۔ جبکہ صبح کی اولین ساعتوں میں مسجد مستعید پورہ، مسجد ابراھیم خلیل علیہ السلام، مسجد رٹکل پورہ،مسجد گولہ خانہ، مسجد فرش پورہ، مدرسہ محمودگاوان،مسجد تلاؤڈی سوداگران، جامع مسجد، مسجد پیرفانی رحمتہ اللہ علیہ، میں نماز عیداداکی گئی۔ بعدازاں قربانیوں کاسلسلہ شروع ہوگیا۔

قربانی کے جانوروں اور قربانی کے حوالے سے ضلع بھر سے کوئی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی تاہم صفائی ستھرائی کے معاملے میں ایک دومقامات پر بے احتیاطی دیکھی گئی۔ خصوصاً منگل پیٹھ کے خندق میں جانوروں سے نکلاہوا سامان لاکر پھینکاگیاجس سے تعفن اٹھ رہاتھا۔

جبکہ محکمہ بلدیہ کی جانب سے قربانی کے جانوروں سے متعلق گندگی کو اٹھالینے کا مناسب نظم کیاگیاتھا۔ بیدر کے علاوہ مضافات میں واقع مختلف دیہاتوں جیسے گادگی، املاپور، اشٹور وغیرہ میں بھی نماز عیدانتہائی خشوع وخضوع اور اہتمام سے اداکی گئی۔

اشٹور میں چونکہ عیدگاہ نہیں ہے اسلئے احمد شاہ ولی بہمنی ؒ کے مقبرے سے متصل جو مسجد ہے، اس میں نماز عید اداکی گئی۔اور اشٹور میں عیدگاہ کے لئے اراضی خریدنے کی طرف توجہ دلائی گئی۔

One thought on “بیدر میں عیدالاضحی کا تہوارنہایت جوش و خروش اورشاندار پیمانے پرمنایا گیا

  • محمد یوسف رحیم بیدری

    شکریہ محترم

    Reply

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!