سرمایہ دارانہ نظام نےعورت کو بچہ کی ولادت اورپیسہ کیلئےملازمت کی دوہری ذمہ داری کا بوجھ عورت ہی پرڈال دیا: محمدیوسف رحیم
بیدر۔14/اگست (وائی آر) سرمایہ دارانہ نظام کے غلبہ نے دنیا بھر کے ادب کو بے تحاشہ متاثر کیاہے۔ آج مغرب میں ادب کا محبوب گوشت پوشت کی لڑکی کے بجائے روبوٹ ہوچکے ہیں۔ انسانی جذبات واحساسات کو پیچھے چھوڑ کر مغرب خوداپنے بنائے روبوٹ کو محبوب بناکر اس کے جذبات کا اپنے ادب میں خیال رکھنے لگاہے۔ یہ سراسر سرمایہ دارانہ اور انسان مخالف مزاج ہے جس کو بڑی محنت، چالاکی اور منصوبہ بندی کے ساتھ مغرب میں پیدا کیاگیاہے۔
جس کے اثرسے تمام دنیا کاادب متاثر ہورہاہے۔ مشرقی ادب بھی مستثنیٰ نہیں ہے۔ یہ باتیں محمدیوسف رحیم بیدری سکریڑی یاران ادب بیدرنے کل شب دفتر یاران ادب بیدر موقوعہ مسیح الدین احمدقریشیہ الماس میموریل ہال میں سرشٹی اسکول آف آرٹس، ڈیزائن اینڈٹیکنالوجی کی طالبات کے وفد سے کہیں۔
اس وفد میں کیرلہ سے ندھی، لکھنؤ سے مانوی، بنگلور سے ایشنا، پونہ سے نشااور سروجنا، اور کولکتہ سے پورنیما شامل تھیں۔ انھوں نے مزید کہاکہ آج وہ عورت جو ادب کا مرکزی کردار تھی، محبوبہ تھی اس کو مرد بناکر دنیا کے بازار میں پیش کردیاگیاہے۔ وہ بچے بھی پیدا کرے گی اور چالاک ترین مرد کے شانہ بہ شانہ ملازمت کرتے ہوئے پیٹ کے ایندھن کو بجھانے کے لئے رقم جمع کرے گی۔
عورت کو اس قدر الجھایاگیا کہ وہ جم جانے لگی ہے۔ جم جانے والی لڑکی کم ازکم ہم شاعروں کی محبوبہ تو نہیں ہوسکتی۔ادب میں جمالیات کی بڑی اہمیت ہوتی ہے۔ اور اس طرح کے کام جمالیات کو ٹھیس پہنچاتے ہیں۔
بنگلور کی ایشنا نے بتایاکہ ان کاموضوع اشٹور میں واقع احمد شاہ ولی بہمنی ؒ کے مزار سے ہندومردوخواتین کی عقیدت مندی ہے۔ چونکہ ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہیں ایسے میں اس طرح کے ہندووں اورمسلمانوں کے ملے جلے کام اور مقامات دوسروں کے لئے سبق ہوں گے۔
کولکتہ کی پورنیما نے بتایاکہ ان کاموضوع موت سے متعلق ہے۔ وہ بیدر کے ہندو، مسلم اور دیگر طبقات میں موت اور اس کی رسومات سے متعلق فلم بناناچاہتی ہیں۔ اسی طرح اردو شاعری میں موت پر جو اشعار کہے گئے ہیں وہ مطلوب ہیں۔
اس موقع پر ملک محی الدین نائب صدر یاران ادب سے طالبات نے انکاکلام سننے کی فرمائش کی۔ اس فرمائش کو ملک محی الدین نے پورا کیا۔جس پر طالبات نے کافی داد دی۔ کیونکہ ان میں سے 4طالبات اردو مشاعروں سے واقف تھیں۔
محمدیوسف رحیم بیدری نے حضرت رشید احمد رشید کی نظم ”وطن عزیز بیدر“ پڑھ کر سنائی۔ جس کو کافی پسند کیاگیا۔ جناب محمد عظیم بادشاہ (بھالکی) نے بھی ادب اور رسوم ورواج سے طالبات کو واقف کرایا۔ ٹیم یووا کے بھائی دلیپ طالبات کی سرپرستی کے لئے موجودتھے۔ جبکہ محمدسلطان نے فوٹوگرافی اور ویڈیوگرافی کافریضہ انجام دیا۔