ہنگولی میں عید الاضحی کے موقع پر فرقہ وارنہ فساد پھوٹ پڑا، پولیس پر یکطرفہ کارروائی کا الزام
ممبئی: 13 اگست۔ ہنگولی میں عید الاضحی کے دن عین عید کی نمازکے موقع پر فرقہ وارنہ فساد پھوٹ پڑا۔ جس میں فسادیوں نے کانوڑیا جلوس گزرنے کے دوران ماحول کو بگاڑنے کے لئے ہنگولی شہر میں اوندھا روڈ پر واقع عیدگاہ کے سامنے جم کر اشتعال انگیز نعرہ بازی کی، منع کرنے پر مزید شدت اختیار کی جس کے نتیجہ میں دونوں گروپ آپس میں بھڑ گئے اور پتھراﺅ کرنے لگے جس میں نشانہ بھی مسلمان بنے ہیں اوربعد میں پولیس کی جانب سے کارروائی بھی انہیں کے خلاف ہورہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کی موجودگی میں اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی گاڑیوں کو چن چن کر نشانہ بنایا گیا اور خود پولیس نے ہی نقصان پہونچایا۔شرپسند فسادیوں نے پولیس کی مو جود گی میں اقلیتوں کی املاک اور گاڑیوں کو نقصان پہونچایا ،آپسی پتھراﺅ میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن کا علاج جاری ہے، فی الحال حالات قابو میں ہیں۔
اطلاع یہ بھی ہے کہ پولیس پر ایک طرفہ کاروائی کے الزام پر اعلیٰ پولیس حکام اس معاملے میں یک طرفہ طور پر کارروائی سے انکار کرتے ہوئے خاطیوں کو کسی قیمت پر نہ چھوڑنے کی بات کہی جا رہی ہے، لیکن مقامی لوگوں میں یک طرفہ طور پر کارروائی سے خوف وہراس پایا جارہا ہے ۔
صدر جمعیة علماءمہاراشٹر نے حکومت مہاراشٹر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں اعلیٰ پولیس حکام کو یک طرفہ کارروائی کو روکنے کی ہدایت جاری کرے اور جو خاطی ہیں ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے اور بے گناہوں کو ہراساں نہ کیا جائے۔