سوشل میڈیا کے فوائداور نقصانات
عذرا صدیقی
ہے دل کے لئے موت مشینوں کی زندگی
احساس مروت کو کچل دیتے ہیں آلات
سوشل میڈیا کے فوائد اور نقصانات کے حوالے سے علامہ اقبال کے شعر کے مطابق تو کسی حد تک یہ بات بالکل درست ہے کہ جدید آلات نے ہم سب کو سہل پسند بنا دیا ہے۔
سوشل میڈیاایک ایسا آلہ ہے جو لوگوں کو اظہار رائے، تبادلہ خیال،تصویراور ویڈیو شئر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ جسکی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ سوشل میڈیا کی بدولت پوری دنیا ایک گاؤں میں تبدیل ہو گئی ہے۔
سوشل ویب سائٹس میں سے زیادہ تر لوگ فیس بک، ٹویٹر،یو ٹیوب،گوگل پلس اور لنکڈان وغیرہ استعمال کرتے ہیں۔ جو بہت ہی معاون معلومات فراہم کر تے ہیں، مگر ہمیں سوشل میڈیا کے فوائد کے ساتھ ساتھ نقصانات کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے۔
سوشل میڈیا سے اچھے مقاصد بھی سر انجام دئے جا سکتے ہیں۔ ایک دوسرے سے رابطہ رکھ سکتے ہیں،اور اپنے خیالات کا اظہار بھی اچھے انداز میں کر سکتے ہیں۔ تصویر کا دوسرا رخ سامنے آتا ہے۔کئی مرتبہ نیوز چینل بھی وہ معلومات نہیں دکھاتے جو سوشل میڈیا کے ذریعے ہم تک پہنچ جاتی ہیں۔، مثلا ً ”برما اور کشمیر وغیرہ کے حالات وواقعات“ قران وحدیث کی شیئرنگ اور عقیدے کی درستگی کا کام بھی کیا جاسکتا ہے۔
البتہ تحقیق کر کے شیئر کرنا چاہئے۔تعلیم وتفریح اور معاشرے کو متحرک بنانے کے ساتھ مشکلات میں مدد کے امکانات کا بھی سبب ہے۔ ہمیں سو شل میڈیا کو اچھے مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہیے۔ سماجی میڈیا کے نقصانات سے بھی خبر دار رہنا چاہیے۔ سو شل میڈیا کے استعمال کی وجہ سے طالب علموں کا بہت سا وقت ضائع ہو تا ہے۔ جس کے باعث عام طور پر امتحانات میں کم نشانات حاصل کرتے ہیں۔
تحقیق سے پہلے ہی خبر پوری دنیا میں پھیل جاتی ہے۔جعلی اکاؤنٹس کے ذریعہ لوگوں کو گمراہ کیا جاتا ہے۔ فحاشی کو فروغ، بے حیائی کا کھلے عام اظہار، بے معنی نا شائستہ اور بے ہودہ زبان کا استعمال کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا کے زیادہ استعمال کی وجہ سے لوگ اپنے والدین،بہن بھائیوں اور رشتہ داروں کو وقت نہیں دے پاتے۔
آپ ایسے لوگوں سے خبردار رہیں جو سوشل میڈیا پر فساد،بد امنی،لڑائی جھگڑے، بے حیائی اور غلط خبریں پھیلاتے ہیں۔ کو ئی بھی خبر بغیر تحقیق کے شیئر نہ کریں۔ آپ ہمیشہ سماجی ویب ساءئٹس پر اچھی اور حق وصداقت پر مبنی چیزیں شیئر کریں جو آپ کے لئے صدقہ جاریہ بھی ہے۔
حکومت کو چاہئے کے سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس رکھنے اور دہشت گردی پھیلانے والوں کو کڑی سے کڑی سزا دیں۔