بابری مسجد اور رام جنم بھومی تنازعہ کی ثالثی کمیٹی برخواست، 6 اگست سے روزانہ ہوگی سماعت: سپریم کورٹ
بابری مسجد اور رام جنم بھومی تنازعہ کا حل نکالنے کے لیے جو ثالثی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، اسے سپریم کورٹ نے ناکام قرار دے دیا ہے۔ ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے یہ فیصلہ صادر کر دیا ہے کہ اب ایودھیا تنازعہ پر 6 اگست سے روزانہ سماعت کی جائے گی۔
یہ بڑا قدم سپریم کورٹ نے 2 اگست کو انتہائی اہم سماعت کے دوران اٹھایا۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے جمعہ کے روز واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ ثالثی کا کوئی نتیجہ ابھی تک نہیں نکلا ہے اس لیے اب روزانہ سماعت ہوگی اور یہ سماعت اس وقت تک چلے گی جب تک کہ معاملے کا نمٹارا نہیں ہو جاتا۔
یہاں قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ ہفتے میں پانچ دن کام کرتی ہے اور ان پانچ دنوں میں پیر و جمعہ کے روز عدالت نئے معاملوں کی سماعت کرتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہفتے میں تین دن یعنی منگل، بدھ و جمعرات کو ایودھیا تنازعہ پر سماعت ہوگی۔
قابل غور ہے کہ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں ثالثی کر رہی کمیٹی سے گزشتہ مہینے رپورٹ طلب کی تھی۔ کچھ فریق نے عدالت میں عرضی داخل کر کہا تھا کہ بات چیت کے ذریعہ حل نکالنے کی ہو رہی کوشش میں مناسب پیش رفت نہیں ہو رہی اس لیے ثالثی کے عمل کو مزید آگے بڑھانا وقت کی بربادی ہوگی۔ انھوں نے ثالثی کے عمل کو بند کر کے دوبارہ سماعت شروع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اسی کے پیش نظر سپریم کورٹ نے ثالثی پینل سے ہوئی پیش رفت پر مبنی تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی جسے جمعرات کو ثالثی کمیٹی نے سپریم کورٹ کے حوالے کر دی تھی۔
گزشتہ سماعت میں عدالت نے کمیٹی کو 31 جولائی تک کام کرنے اور یکم اگست کو رپورٹ دینے کو کہا تھا۔ گزشتہ سماعت میں عدالت نے ثالثی کمیٹی کے سربراہ جسٹس کلیف اللہ سے کہا تھا کہ وہ 31 جولائی تک کام جاری رکھیں اور آئندہ سماعت میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ اس کو مزید آگے بڑھایا جائے گا یا نہیں۔ آج (2 اگست) ہوئی سماعت میں رنجن گوگوئی نے اس عمل کو آگے بڑھانے سے منع کر دیا۔