جرائم و حادثات

جمشید پور میں 3 سالہ معصوم لڑکی کا اغوا، اجتماعی عصمت دری کے بعد درندوں نےسر قلم کردیا، قاتل گرفتار

جمشید پور: یکم اگست (اے این ایس) ایک حیران کن اور شرمناک واقعہ سامنے آیا۔ جمشید پور ریلوے اسٹیشن سے ایک پیشہ ورمجرم نے تین سالہ بچی کو اغوا کرلیا۔ تب چھوٹی بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور اس کا سر قلم کردیا گیا۔

منگل کے روز ، پولیس کو اس کی مسخ شدہ لاش ایک پلاسٹک کے بیگ میں ملی ، جو ریلوے اسٹیشن سے چار کلومیٹر دور جھاڑیوں میں چھپی ہوئی تھی۔ سر غائب تھا۔ پولیس نے یہاں سونگھ کر پتہ بتانے والےکتوں کا استعمال کیا ہے ، لیکن بارش نے اس کی تلاش کو پیچیدہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جھارکھنڈ کے جمشید پور سے سیکیورٹی فوٹیج میں ، ایک شخص ریلوے اسٹیشن سے باہر میں ایک چھوٹی بچی کو لے کر چل رہا ہے۔تین سال کی بچی کوپھر کبھی زندہ نہیں دیکھا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کو اس شخص اور اس کے دوست نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، جسے جمعرات کے روز ٹاٹا نگر ریلوے اسٹیشن پر اپنی ماں کی طرف سے اغوا کیا تھا، سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج سے پولیس کو ملزمان کا پتہ لگانے میں مدد ملی۔

رنکو ساہو اور کیلاش ، جس کو دو دن بعد گرفتار کیا گیا ، اب یہ واضح نہیں کر سکے کہ بچے کا سر کیوں غائب ہے۔ انہوں نے تلاش ٹیموں کو جائے وقوعہ پر پہنچایا جہاں سے بچے کی لاش ملی۔ دونوں ملزم جنکی عمر 30سال ہے، دونوں نے مبینہ طور پر پولیس کو بتایا کہ انہوں نے ایک پورے دن میں اس بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی اور اس کا گلا گھونٹ ڈالا کیونکہ وہ رونا بند نہیں کرے گی۔

ایک طویل مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے رنکو ساہو کو حال ہی میں ضمانت پر جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ جس پر2015 میں ایک بچے کو اغوا کرنے اور اسے مارنے کی کوشش کرنے کا الزام ہے۔رنکو ساہو کی والدہ ایک کانسٹیبل ہیں اس سے پہلے بھی اس نے مبینہ طور پر کئی بچوں کو اغوا کیا تھا اور ان پر حملہ کیا تھا۔

ملزم نے بچی کو ریلوے اسٹیشن سے اس وقت اغوا کیا جب وہ اپنی ماں کے پاس سو رہی تھی۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کو اسکین کرنے کے بعد اہم ملزم کی شناخت کی اور دو دیگر ملزمان سمیت گرفتار کرلیا گیا۔

ملزم نے اس جرم کا اعتراف کیا جس کے بعد قریبی جھاڑیوں سے بچی کا سر والا دھڑ برآمد ہوا۔ پولیس مزید تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!