علاقہ کلیان کرناٹککرناٹک کے اضلاع سے

اُردو اکادمی ایوارڈ یافتہ شاعر ڈاکٹر انجم شکیل احمد کی گلبرگہ شریف میں تہنیت

بیدر: 31/جولائی (وائی آر)ڈاکٹر انجم شکیل احمد کی سرگرمیوں کامرکز مدینہ منورہ ہے۔ وہ طلبہ کو تعلیم دلانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ پیشہ سے ڈاکٹر ہوتے ہوئے بھی اردو لگاؤ کی انتہا یہ ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جہاں لوگ آرام کرتے ہیں وہیں ڈاکٹر انجم شکیل احمد نے اپنی کتاب شائع کی اور اپنی مرحومہ والدہ کی کتاب کو بھی زیورِ طباعت سے آراستہ کیا۔ یہاں تک کہ کرناٹک اردو اکادمی نے ان کے شعری مجموعہ ”سلگتی دھوپ اُترتی چھاؤں“ کو ایوارڈ عطا کیا۔ یہ باتیں گلبرگہ ایم منیربیگ اڈمنسٹریٹر القمر کالج آف نرسنگ نے کہیں۔ وہ القمر نرسنگ کالج گلبرگہ میں ڈاکٹر انجم شکیل احمد کی آمدپر خصوصی تقریب سے نرسنگ کے طلبہ سے وہ خطاب کررہے تھے۔

جنا ب عارف خان سکریڑی القمر کالج آف نرسنگ نے اپنے خطاب میں کہاکہ ریاستی سطح پر انعام حاصل کرنا ایک اہم اور قابل ذکر بات ہے۔ ہمارے نرسنگ کے طلبہ کو اس بات پردھیان دینا ہوگاکہ ڈاکٹر صاحب نے اپنے پیشہ سے منسلک رہتے ہوئے بھی اردو ادب میں نام کمایا، یہاں تک کہ ایوارڈ سے نوازے گئے۔ طلبہ کو بھی اپنے پیشہ کے علاوہ دیگر سرگرمیوں پردھیان دینا چاہیے۔ عارف خان نے مزید کہاکہ انجمن ترقی اردو ہند شاخ گلبرگہ میں اردو سے متعلق مختلف پروگرام ہوتے رہتے ہیں۔ ہم ڈاکٹر انجم شکیل احمد کو وہاں بھی مدعو کریں گے۔

جناب امان شکیب مؤظف ایڈیشنل ڈائرکٹر محکمہ زراعت جو ڈاکٹر انجم شکیل احمد کے برادرخورد ہوتے ہیں،نے بتایاکہ شعروشاعری سے ہمیں خاندانی رغبت ہے۔ والدین عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد کے فارغ التحصیل گریجویٹ تھے۔ اور ہمیں تربیت دی تھی کہ تعلیم کے علاوہ ادب اور کھیل کود میں بھی حصہ لیتے رہیں۔ بیت بازی کے باقاعدہ مقابلے ہواکرتے تھے۔ انھوں نے نرسنگ طالبات سے اپیل کی کہ وہ نصابی کتب کے علاوہ دیگرکتب پڑھتے ہوئے کھیل کود میں بھی حصہ لیں۔ ایک زمانہ تھاجب والی بال میں گلبرگہ ریاستی سطح کامعروف نام تھا۔ رحیم اورکریم نام کے دوکھلاڑی بہت مشہور تھے۔ دسہرہ اسپورٹس میں گلبرگہ کو اولیت حاصل ہواکرتی تھی۔

جناب اسدعلی انصاری صدرالقمر ایجوکیشنل اینڈ چیارٹیبل ٹرسٹ نے عارف خان سکریڑی، کالج پرنسپل اور کوآرڈی نیٹر کے ساتھ ڈاکٹر انجم شکیل احمد کی شالپوشی اور گلپوشی کی اورانھیں ایک مومنٹوپیش کرتے ہوئے نہایت ہی قیمتی پین تحفہ میں یہ کہہ کردیاکہ ڈاکٹر انجم شکیل احمد شاعر ہیں، ہمیں ان سے اچھے سے اچھے کلام کی توقع ہے۔

تہنیت کو قبول کرنے کے بعد طالبات سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ میراتعلق پیشہ طب سے ضرورہے لیکن میں شاعر ہوں اس شناخت کو میں نے پسند کیا۔میں القمر کالج کے ارباب مجاز کاشکرگذار ہوں کہ انھوں نے مجھے تہنیت پیش کی۔ تاہم میں یہ ضرور کہناچاہوں گاکہ زندگی تیز رفتار ہوچکی ہے۔ ہم بھی سعودی عرب میں بے حد مصروف رہتے ہیں لیکن اسکے باوجود ادبی سرگرمیوں کے لئے وقت نکالتے ہیں۔آپ طالبات بھی ثقافتی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لئے وقت نکالیں اور اپنے اندر موجود فنکار کو زندہ رکھیں۔

جناب اسدعلی انصاری صدرالقمر ایجوکیشنل اینڈ چیارٹیبل ٹرسٹ نے اپنے صدارتی خطاب میں کالج کی ترقی سے متعلق باتیں پیش کیں اور ڈاکٹ15ر انجم شکیل احمد کی تعریف میں بتایاکہ ریٹائرمنٹ کے باوجود بھی وہ سماجی خدمات اور ثقافتی کام کے لئے وقت نکالتے ہیں جو ایک مثال ہے۔اس مو قع پر محترمہ ایستھر رانی پرنسپل القمر کالج آف نرسنگ، مسٹرایس ایم جاگیردار کوآرڈی نیٹر بھی موجودتھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!