خبریںعلاقائی

اناؤ کی اجتماعی عصمت دری متاثرہ لڑکی پر جان لیوا حملہ قابل مذمت۔ مہرالنساء خان

نئی دہلی: (پریس ریلیز) ویمن انڈیا موؤمنٹ (WIM)نے اتر پردیش کے اناؤ سے تعلق رکھنے والی لڑکی جس نے بی جے پی لیڈر کلدیپ سنگھ سینگرپر عصمت ریزی کا الزام عائد کیا تھا۔کل اس لڑکی کی کار سے ٹرک ٹکرا کر خاتون شدید زخمی ہوئی ہے۔اسے ویمن انڈیا موؤمنٹ حادثہ نہیں مانتی ہے بلکہ اسے کسی کے اشارے پر یہ انجام دیا گیا ہے، جس کی ویمن انڈیا موؤمنٹ سخت مذمت کرتی ہے۔

ویمن انڈیا موؤمنٹ(WIM) کی قومی صدر محترمہ مہرالنساء خان نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں اس حادثہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حادثے کے پیچھے کون ہے وہ ایک بچہ بھی بتاسکتا ہے اور واضح طور پر متاثرہ اور گواہ کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔اتر پردیش پولیس کو اپنی ذمہ داری سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہئے اور اس معاملے کی مکمل جانچ پڑتال کرنا چاہئے کہ اس حادثے کے پیچھے کون ہے۔ بی جے پی کو چاہئے کہ وہ اب اس کے گود میں جو مجرم پل رہے ہیں ان کو قابو میں لائے۔

یاد رہے کہ اتر پردیش میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے دو ماہ بعد جون 2017کو مذکورہ متاثرہ لڑکی جو اس وقت 19سال کی تھی اس نے الزام عائدکیا تھا جب وہ نوکری کی تلاش میں نکلی تھی اس وقت کلدیپ سنگھ سینگر اور اس کا بھائی اتل سنگھ اور اس کے ساتھیوں نے اس کا اغوا کرکے ایک ہفتہ تک اس کی اجتماعی عصمت دری کی تھی۔

ویمن انڈیا موؤمنٹ کی قومی صدر مہرالنساء خان نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ جس معاملہ میں سیاستدان ملوث ہوتے ہیں تو مجرموں کو سزا دینے میں وقت کیوں لگتا ہے؟۔ پہلے گؤ رکشا کے نام پر اور معصوم مسلمانوں کو پیٹ پیٹ کر مارنا اور پھر جئے شری رام نہ کہنے پر مارنا اور اب بی جے پی ایم ایل اے پر عصمت دری کا الزام لگانے والے متاثرہ کو مارنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ہمارے ملک کے وزیر اعظم اور اتر پردیش وزیراعلی اور پولیس و قانون کیلئے شرم کی بات ہے کہ ایک طرف خلائی مشن بھیج کر ملک کو جدید بنایا جارہا ہے۔اگر آپ اپنے معصوم شہریوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہیں تو ہندوستان ایک لاقانونیت، پسماندہ اور تیسری دنیا کا ملک ہی رہے گا۔

مہرالنساء خان نے مزید کہا ہے کہ اس طرح کے سیاستدان جو ہمارے ہم وطنوں کی زندگیوں سے کھیلتے ہیں ان کا خاتمہ کرنے کیلئے ایک تحریک شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ مجرم اور بدعنوان سیاستدان جو ہمارے ملک کے زوال کے ذمہ دار ہیں ان کے خلاف جب ہم لڑیں گے تو یہی اصل قومی پرستی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!