تازہ خبریںخبریںقومی

آر ایس ایس کا پہلا آرمی اسکول آئندہ سال اپریل میں کھل جائے گا

نئی دہلی: (زین شمسی) راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اگلے سال اپریل سے ایک ‘آرمی اسکول کھولنے والا ہے جہاں بچوں کو مسلح افواج میں افسر بننے کے لئے تربیت دی جائے گی۔ یہ آر ایس ایس کا پہلا آرمی اسکول ہوگا اور اس کا نام آر ایس ایس کے سرسنگھ چالک راجندر سنگھ عرف رججو بھیا کے نام پر رججو بھیا سینک ودیا مندر رکھا جائے گا۔

یوپی کے بلند شہر ضلع کے شکارپور میں کھلنے والے اس اسکول کا انتظام آر ایس ایس کے ایجوکیشن ونگ ودیا بھارتی کے ہاتھوں میں ہو گا۔ شکارپور میں ہی 1922 میں رججو بھیا کی پیدائش ہوئی تھی۔ اس میں سی بی ایس سی بورڈ کا نصاب پڑھایا جائے گا۔ یہاں کلاس 6 سے 12 ویں تک کے طلبا پڑھیں گے۔ فی الحال اس کی تعمیر کا کام چل رہا ہے۔

ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ
ودیا بھارتی اعلی تعلیمی ادارے کے مغربی یوپی اور اتراکھنڈ کے کنوینر اجے گوئل کہتے ہیں، ‘یہ ملک میں ہمارا پہلا تجربہ ہے، اگر کامیاب رہا تو ملک کے دوسرے حصوں میں بھی ایسا کیا جائے گا۔ غور طلب ہے کہ ودیا بھارتی ملک میں 20 ہزار سے زائد اسکولوں کا انتظامیہ سنبھالتاہے۔

گوئل نے بتایاکہ ‘اسٹوڈنٹس کے پہلے بیچ کا پراسپیکٹس تقریبا تیار ہے ۔اگلے ماہ سے ہم درخواست مانگناشروع کر دیں گے۔ پہلی کھیپ کے لئے ہم 6 ویں کلاس میں 160 بچوں کو داخل کریں گے۔ ان میں سے 56 نشستیں شہید فوجیوں کے بچوں کے لئے ریزرو ہوں گی۔ ‘ بتایا جا رہا ہے کہ ستمبر میں ریٹائرڈ آرمی افسر اپنی تجاویزپیش کرنے کے لئے اجلاس کرنے والے ہیں۔

40 کروڑ آئے گا خرچ : یہ اسکول 20 هزار اسکوائر میٹر کے علاقے میں بنایا جا رہا ہے۔ یہ زمین ایک سابق فوجی اور کسان راج پال سنگھ نے عطیہ کی تھی۔ 2018 میں 24 اگست سے اس کا تعمیراتی کام شروع ہوا تھا۔ اس اسکول میں تین منزلہ عمارت ہوگی، ایک تین منزلہ ہاسٹل ہوں گے، ایک ڈسپنسری، عملے کے لئے رہائش اور ایک بہت بڑا اسٹیڈیم ہوگا۔ اس کی متوقع لاگت 40 کروڑ روپے لگائی گئی ہے۔

آر ایس ایس شروع سے کرتا رہا ہے آرمی ایجوکیشن کی وکالت:
آر ایس ایس شروع سے ہی اسکول سطح پر آرمی ایجوکیشن اور ٹریننگ کی وکالت کرتا رہا ہے۔ بنیادی طور پر، ناسک کا بھوسلا ملٹری اسکول اسی ماڈل پر چل رہا ہے، آر ایس ایس کے لیڈر اسکول میں ہونے والے پروگراموں میں موجود ہوتے رہے ہیں لیکن وہ اس انتظامیہ میں براہ راست طور پر شامل نہیں ہیں۔ اس اسکول کا انتظامیہ مرکزی ہندو ملٹری ایجوکیشن سوسائٹی کے ہاتھوں میں ہے ۔

اس اسکول کے برو شر میں لکھا ہے، ‘ملک میں فوج، بحریہ اور فضائیہ کے افسران کی کمی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ زیادہ تر نوجوان فوجی افسر بننے کے معیار پر کھرے نہیں اترتے ہیں۔ ہر ریاست میں ایک آرمی اسکول ہے جو ہندوستانی فورسز میں حکام کی مانگ کو پورا کرنے کے قابل نہیں ہے۔’

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!