اعجاز خان اور ٹک ٹاک کی ٹیم 07 کو کاروان امن و انصاف نےکیا مکمل حمایت کا اعلان
سمیع اللّٰہ خان جنرل سیکریٹری کاروان امن و انصاف پریس ریلیز کے مطابق جب سے ہمارے ملک میں بھاجپا سرکار آئی ہے، مذہبی بنیادوں پر نفرت انگیز جرائم کے گراف میں ریکارڈ اضافہ درج کیا گیاہے، جس پر نا صرف یہ کہ ہندوستان بلکہ ہندوستان کے معاون یوروپی ممالک نے بھی ہندوستان کو باعث عار نصیحتوں سے نوازا ہے، لیکن سنگھی نظریات کی حامل ” بھارتیہ جنتا پارٹی ” کی سرکار ان سب سے بے حس بنی ہوئی ہے، اور زمینی سطح پر ہندوستان میں، نفرت انگیز جرائم سمیت بدترین سماجی ابتری عام ہورہی ہے۔
گزشتہ دنوں ایک زہریلی بھیڑ نے جھارکھنڈ میں تبریز انصاری نامی نوجوان کو ” جے شری رام اور جے ہنومان ” کے نعروں کی گونج میں وحشیانہ انداز میں پیٹ پیٹ کر قتل کردیا، اس روح فرسا سانحے نے ملک و بیرون ملک انصاف پسند انسانیت نوازوں میں اضطراب کی لہر دوڑا دی تھی، مسلمان ہونے کی بنیاد پر ایسے بدترین ظلم کا نشانہ بنائے جانے پر مسلم قوم کے نوجوانوں کا اضطراب بھی فطری تھا، چنانچہ ملک بھر میں احتجاج اور مظاہرے ہوئے، ٹکنالوجی کی دنیا میں بھی یہ المناک موضوع چھایا رہا، اسی سلسلے میں ایک ویڈیو ” ٹک ٹاک ” ایپلیکیشن کی ممبئی شہر کی سیلبریٹی نوجوانوں کی ” Team: 07 ” نے بنائی جس میں انہوں نے تبریز انصاری کے بہیمانہ قتل پر اپنا غصہ درج کرایا، لیکن انہیں بھی سنگھی عناصر نے نشانہ بنایا اور ان کے خلاف اتنا شور مچایا کہ انہیں ہراساں کرنے کے لیے باقاعدہ کارروائی کی گئی، پھر ان انصاف پسند نوجوانوں کی حمایت اور تبریز انصاری کی شہادت پر، فلمی دنیا کے معروف اور نڈر، انسانیت نواز اداکار اعجاز خان نے اپنا بیان جاری کیا، تو ان کے خلاف کچھ سنگھی ذہنیت کے حامل افراد جوکہ دراصل حکومتی سپورٹ کے غرور میں چور ہیں انہوں نے باقاعدہ اعجاز خان کے بیان پر نفرت انگیز ماحول سازی کی، اور اتنا دباؤ بنایاکہ بالآخر انہیں بھی گرفتار کرلیا گیاہے، اور آج ایک دن کی پولیس کسٹڈی میں بھی بھیج دیا گیاہے۔
ہمارا یہ شدید احساس ہیکہ، ” ٹک ٹاک ٹیم 07 ” اور اداکار ” اعجاز خان ” کے سلسلے میں ہونے والی کارروائیاں سنگھی اور حکومتی عناصر کے دباوٴ میں کی جارہی ہیں ورنہ ان کی شراکتوں میں ایسی کوئی اتنی سنگین بات نہیں ہیکہ اس طرح سے ان کی آزادی کو سلب کرلیا جائے اور انہیں جیل بھیج دیا جائے، ایسی ویڈیوز ہزاروں کی تعداد میں سوشل میڈیا پر بھری ہوئی ہیں، ضرورت اس بات کی ہیکہ سنگھی زہر سے متاثرہ دہشتگرد بھیڑ پر سخت کارروائی کی جائے ناکہ مظلوم کمیونٹی کی آوازوں پر تالے ڈالنے کی کوشش کی جائے۔
تبریز انصاری کے بعد بھی اب تک تقریباﹰ ۵ لنچنگ کے مقدمات ہوچکےہیں، قانونی عملہ ان واقعات پر تو لگام نہیں کَس پارہا ہے، لیکن دوسری طرف ان ظالمانہ واقعات سے متاثر ہونے والوں کے ہمدرد متعلقین کو گھیرے میں لینے کی غیر دانشمندانہ کوشش کرکے سماجی سطح پر اپنے تئیں بہت ہی غلط پیغام دے رہاہے۔
حکومت سے ہم اپیل کرتےہیں کہ وہ ایسی کوئی کارروائی نا کرے جس سے سماج میں اس کے تئیں متعصبانہ اقدام کا غلط پیغام عام ہو ہم ” ٹک ٹاک ٹیم 07 ” کے انصاف پسند نوجوانوں کے ساتھ ہیں، ہم ” اعجاز خان ” کے ساتھ ہیں، اور ان کی فیملی کے ساتھ ہیں، اور انہیں ہر ممکن اخلاقی و قانونی امداد کی یقین دہانی کراتے ہیں_