سماجیمضامین

ماب لنچنگ کے خلاف اقدامات کو عملی جامہ کون پہنائے!

ذوالقرنین احمد

ہجومی دہشت گردی کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ صرف ریلیاں ، میمورنڈم، احتجاج ، ہورہے ہے نہ کوئی قانون سازی ہورہی ہے نہ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ کچھ ملت کے غم خوار لکھ رہا ہے بول رہے ہیں۔ لیکن انکے پیچھے پالیٹکل پاور نہیں ہے۔ آج مسلمانوں کو سمجھ لینا چاہیے جو قائدین اب بھی مصلحت کے نام پر یا اپنے سیاسی مفاد کی خاطر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہے۔ ایسے افراد کو باہر کو راستہ دیکھائی انہیں اپنی اصلیت دیکھائی کہ وہ کیا چیز اصل پاور اور طاقت تو آپ لوگوں کے ووٹ ہے۔ آپ کا ووٹ یہ طے کرتا ہے کہ آپ کو کیسا لیڈر چائیے۔ اس لیے اب نئی نسل کو میدان میں آنا چاہیے جو حالات حاضرہ سےمتعلق خبر دار ہے۔ جو قوم کیلئے جزبہ رکھتے ہیں۔ مسلمانوں کی پسماندگی کی فکر جنھیں پریشان کرتی ہے۔ ورنہ ہم کئی سالوں سے یہ کہے رہے کہ ملی قیادت کا فقدان ہے۔ لائحہ عمل تیار کیجئے اور سیکڑوں مسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا اور مارا جارہا ہے۔ لیکن یہ نہیں سوچ رہے کہ جو کہا۔ جارہا ہے لکھا جارہا ہے اسے عملی طور پر کون انجام دے گا۔ لاشوں کو کندھے دیتے رہتے ہیں ۔ یہ سلسلہ تھمنے والا نہیں عمل میں کون لائے گا اس پر توجہ دیں کوئی اور تو نہیں ہے جو درد رکھنے والے ہے انہیں ہی لائحہ عمل بھی کرنا ہوگا اور اسے عملی جامہ پہنانا ہوگا۔ اگر مستقبل کو روشن دیکھنا ہے تو آج ہی سے اقدامات میں لگ جائے۔ورنہ جنازوں کو کندھے دیتے ہوئے ایک دن خود کا نمبر لگ جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!