کھیل

سمیع باہر تو۔۔۔ انڈیا باہر!

محمد خالد داروگر

آئی سی سی ورلڈ کپ میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کا سفر ورلڈ کپ کو حاصل کرنے کے لئے بڑی کامیابی کے ساتھ رواں دواں تھا اور ہندوستان اس کا بہت ہی مضبوط دعویدار تھا کیونکہ بیٹنگ اور بولنگ دونوں محاذ پر اس کا کوئی ثانی نہیں تھا لیکن منگل اور بدھ کے دن ہوئے سیمی فائنل میں کمزور سمجھی جانے والی ٹیم نیوزی لینڈ نے سب سے زیادہ مضبوط سمجھی والی ٹیم انڈیا کو چاروں شانے چت کرتے ہوئے باہر کا راستہ دیکھا دیا اور یوں ہندوستان کا سفر ورلڈ کپ بڑی مایوسی کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا۔

آخر نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں ایسا کیوں اور کیا ہوگیا کہ ہندوستان کو ہار کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ اس پر رک کر ذرا غور کرنے کی ضرورت ہے۔ سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف شکست کی پوری ذمہ داری ہندوستانی کرکٹ کے کپتان وراٹ کوہلی کو لینا چاہیے کیونکہ ان کے غلط فیصلے کی وجہ سے ٹیم انڈیا کو شکست ہوئی ہے۔

شاندار فارم میں کھیل رہے فاسٹ بولر محمد سمیع کو نیوزی لینڈ کے خلاف اہم سیمی فائنل میں آخری الیون سے کیوں باہر رکھا۔ گروپ مرحلے میں کمال کی فارم میں کھیلتے ہوئے سمیع نے صرف چار ہی میچوں میں زبردست فارم دیکھاتے ہوئے 48.5 کے ایکونومی ریٹ سے 14 وکٹ نکالے اور ٹیم انڈیا کے دوسرے سب سے زیادہ کامیاب بولر ثابت ہوئے۔

سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف سمیع کو باہر رکھنے پر کئی لوگوں نے وراٹ کوہلی اور ٹیم مینجمنٹ پر ک کئی طرح کے سوال اٹھائے ہیں اور سوشل میڈیا پر اس پر زبردست بحث چل رہی ہے اور اس بحث میں حصہ لینے میں برادران وطن (غیر مسلم حضرات)ہی پیش پیش تھے۔ بحث میں وراٹ کوہلی اور ٹیم مینجمنٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور یہ بھی کہا جارہا ہے کہ سمیع کے مسلمان ہونے کی وجہ سے انہیں باہر رکھا گیا ہے۔

جب سمیع نے افغانستان کے خلاف ہیڈٹرک کا کارنامہ انجام دیا تو سوشل میڈیا پر ایک ہندو نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ہندو بالر ہیڈٹرک کرتا تو مزہ آتا، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ میڈیا نے ہندوؤں کے ذہنوں کو کس حد تک پراگندہ کردیا ہے۔ کھیل جیسا شعبہ بھی اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکا ہے۔

پورے معاملے پر غور کیا جائے تو یہی بات پورے وثوق کے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ سیمی فائنل میں آخری الیون سے محمد سمیع کو باہر رکھنے کی وجہ سے ٹیم انڈیا کو قراری شکست ہوئی ہے اور کسی کھلاڑی کو باہر اور اندر رکھنے میں آخری فیصلہ کپتان ہی ہوتا ہے۔‌ اس وجہ سے کہا جاسکتا ہے کہ سمیع کو باہر رکھنے میں کپتان وراٹ کوہلی نے ہی فیصلہ لیا ہوگا اس لئے شکست کی ذمہ داری بھی کپتان وراٹ کوہلی کو ہی لینا چاہیے۔ اب ہمیں یہ کہنے میں کوئی مذائقہ نہیں ہے کہ”سمیع باہر تو انڈیا باہر”

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!