علاقہ کلیان کرناٹککرناٹک کے اضلاع سے

ایس آئی او بسوا کلیان کی کامیاب کوششوں کے نتیجہ میں 8طلباء سنٹرل یونیورسٹیز میں داخلے کے اہل قرار پائے

بسوا کلیان: 7جولائی (اے این ایس) محمد شہباز پبلک ریلیشن سیکریٹری ایس آئی او،بسوا کلیان یونٹ کی اطلاع کے مطابق اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا( ایس آئی او)اور انڈین انسٹیٹیوٹ آف کامرس اینڈ آرٹس (آئی آئی سی اے) کالج، بسوا کلیان کی مشترکہ جدوجہد کے نتیجہ میں شہر بسوا کلیان کے تقریبا 8 طلباءسنٹرل یونیورسٹیز میں داخلہ کے امتحان میں اہل قرار پائے۔

تفصیلات کے مطابق ایس آئی او کے تحت بیدر ڈسٹرکٹ ایجوکیشنل اپلپیفمنٹ پروجیکٹ (BDEUP) اور (IICA) کالج، بسوا کلیان کی جانب سے مشترکہ طور پری یونیورسٹی (PUC) میں کامیاب طلباء کے لئے تقریباً 2 ماہ تک مسلسل مفت کوچنگ کلاسز کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں تقریبا 27طلباء حاضر رہے اور تمام طلباء نے سنٹرل یونیورسٹی میں داخلوں کے لئے ہونے والے اہلیتی ٹیسٹ کو لکھا، جو کہ مختلف یونیورسٹیز میں داخلہ کے لیے لازمی ہیں۔ ان میں تقریبا 8طلباء نے کامیابی حاصل کرتے ہوئے اہل قرار دیے گئے۔

اہلیتی ٹیسٹ میں کامیاب ہونے کے بعد سنٹرل یونیورسٹیز میں داخلہ پانے والے طلبہ میں خرم مراد دہی ولد مجیب بیدری (انٹیگریٹڈ ایم اے ان لینگویج سائنس) صمد احمد ولد محمد اکرام صاحب چابکسوار( انٹیگریٹڈ ایم اے اکنامکس) خضر محمود ولد محمد نعیم الدین چابکسوار (بی بی اے)، تجمل ولد صابر میاں (ایم اے ہسٹری)، سید مظہرالدین ولد سید معین الدین (جرنلزم)، سید مجاہدالدین ولد سید مجیب الدین( انٹیگریٹڈ ایم ایس سی جیو گرافی)، یاسین خان ولدروف خان (انٹیگریٹڈ ایم ایس سی جیو گرافی)، سعدیہ سمرین بنت محمد نعیم الدین (ایم اے اکنامکس) اسی طرح سنٹرل یونیورسٹی آف کرناٹکا، کلبرگی میں6 اور سنٹرل یونیورسٹی آف حیدرآباد اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد میں1,1طالب علم نے داخلہ لیا۔

اس موقع پر پر داخلہ لینے والے طلبا کے لیے ایک تہنیتی پروگرام رکھا گیا۔ جس میں طلبہ اور ان کے والدین کو مدعو کیا گیا تھا اس موقع پر مختلف ذمہ داران نے اپنا اظہار خیال کرتے ہوئے ان کوششوں کو کافی سراہا اور قابل مبارک باد اور قابل ستائش اقدام قرار دیا۔ م سے حافظ اسلم جناب امیر مقامی جماعت اسلامی ہند بسوا کلیان فروخت اور حوصلہ بخش خطاب کرتے ہوئے تمام طلبہ اور اولیاء طلباء کو مبارکباد پیش کی اور تنظیمی سایوں یو کی مقامی اکائی سے ان کوششوں کو مزید جاری رکھنے کی خواہش ظاہر کی۔ جس پر صدر مقامی نے آئندہ سال کے لئے تقریبا 20 سے زائد طلبہ کو سنٹرل یونیورسٹیز میں داخلے کے لیے پرعزم رہنے کا عندیہ دیا۔

بتایا جارہا ہے کہ اس اقدام پر ایس آئی او کرناٹکا کے صدر حلقہ برادر نہا ل کڈیور اور اور کل ہند صدر تنظیم برادر لبید شافی نے مقامی یونٹ اور طلباء کو مبارکباد پیش کی ہے۔

اس تہنیتی تقریب میں سکریٹری جماعت اسلامی ہند، بسوا کلیان نے اپنی عدم شرکت کے باوجود اپنا پیغام کچھ اس طرح سے بھیجا۔ “پروگرام میں عدم شرکت کا مجھے افسوس ہے. “ہمت افزائی” طلباء کی سیرت کی تعمیر میں اہم رول ادا کرتی ہے. یہ پروگرام ایس آئی او کا قابل قدر و قابل تحسین پروگرام ہے.ان منتخب طلباء نے بسوا کلیان کے تمام طلباء کو یہ پیغام دیا ہے کہ سنڑل یونیورسٹی کے دروازے کلیانی کے طلباء کے لیے بھی کهلے ہیں. دعا ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ ان طلباء کے تعلیمی سفر کی مشکلات کو آسان بنائے، شیطان، نفس اور ہر قسم کے شر سے محفوظ رکھے ،ان علوم میں مہارت حاصل کرنے لیے کما حقہ سعی و جہد کرنے کی توفیق عطا فرمائے. دوران تعلیمی سفر، خداسے ،خدا کی کتاب اور طلبہ کی ہمہ جہت ترقی کے لئے جدوجہد کرنے والی تنظیم، ایس آئی او سے تعلق کو مزید استوار کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

واضح رہے کہ ان تمام مراحل میں برادر اسد اللہ خان ذکی صدر مقامی ایس آئی او بسوا کلیان کی غیرمعمولی دلچسپی اور مسلسل کوشش شامل رہی ہے۔ اسداللہ خان جو کہ پیشے سے انجنیئرنگ میں ماسٹر ہیں۔ لیکن تعلیمی میدان میں انہوں نے اپنے آپ کو پیش کرتے رہے ہیں۔ طلباء کو اعلی تعلیم کے حصول کے لیے عزم وحوصلوں کے ساتھ آگے بڑھنے ان کی ترغیب بڑی معاون و مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ شہر یان بسوا کلیان میں ان کی اس جدوجہد کو قبل ستائش مانتے ہیں۔ بالخصوص تعلیمی میدان میں اس کام کی وجہ سے ایک مستحسن اقدام قرار دیتے ہوئے ہر طرف سے ستائش اور مبارک بادیاں پیش کی جارہی ہیں۔

اس موقع پر یہ تذکرہ بھی بے جا نہ ہوگا کہ ان 8طلبہ میں 2 طلباء اہلیتی ٹیسٹ کامیاب ہونے کے باوجود داخلہ لینے کے لئے ان کی معاشی حالات رکاوٹ بن رہی تھی، ایسے حالات میں ان کے والدین تعلیمی اخراجات برداشت نہیں کرپارہے تھے۔ اس بات کو محسوس کرتے ہوئے صدر مقامی نے اپنی ذاتی دلچسپی کے ساتھ فوراً سوشل میڈیا کا استعمال کیا۔ انہوں نےتنظیمی کارکنوں سے اس بات کی اپیل کی کہ وہ ان طلبہ کے تعلیمی اخراجات کے لئے آگے آئیں تو الحمدللہ اس اپیل پر محض ڈھائی گھنٹہ کے اندر تقریباً 40 ہزار سے زائد روپیوں کی تعلیمی امداد کی۔ اس سلسلے میں ایس آئی اوکے کارکنوں نے اپنے طور پر اور دیگر اہل خیر حضرات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، اس موقع پر تمام اہل خیر حضرات کا شکریہ ادا کیاگیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!