حافظ مرسی- راہ حق کا ایک مظلوم مسافر: دارالعلوم دیوبند
سابق مظلوم مصری صدر حافظ ڈاکٹر محمد مرسی رحمۃ اللہ علیہ کے سانحہ ارتحال پر دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم حضرت مولانا محمد سفیان قاسمی صاحب مدظلہ العالی کا تعزیتی پیغام
دیوبند: 18جون-دنیا کے جمہوری نظام میں تاریخ ساز عوامی مقبولیت کی بنیاد پر منتخب کئے جانے والے مصر کے سابق صدر جناب حافظ ڈاکٹر محمد مرسی رحمہ اللہ نے مذہب بیزار مصر کے ظالم ترین حکمران اور ان کے ہمنواؤں کے انسانیت سوز ناانصافیوں کا مردانہ وار سامنا کرتے ہوئے کل داعی اجل کو لبیک کہا اور بارگاہ حق کی اس عدالت میں منجانب اللہ کفارہ سئیات و رفع درجات کے ساتھ مرتبہ شہادت کی سعادتیں سمیٹتے ہوئے حاضر ہوگئے جہاں راہ حق کے مسافرین کے لئے قرآن کریم مغفرت کی گواہی دے رہا ہے. انا للہ وانا الیہ راجعون
اپنے نام نہاد ارباب و آقاؤں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے مصر کے حکمرانوں نے مرحوم و مغفور سابق صدر کی اجتماعی و عمومی طور پر نماز جنازہ بھی پڑھائے جانے کی اجازت نہ دے کر دنیا کے تمام انصاف پسند افراد امت کی دلاآزاری کے جرم کا ارتکاب کیا ہے، لیکن بارگاہ حق کے مقبولین کے لئے اللہ تعالیٰ اپنی حکمت بالغہ کے تحت ایسے راستے پیدا فرمادیتے ہیں جو اپنے آپ میں قبولیت و مقبولیت کی تاریخ میں صدیوں کے لیے ایک مثال بن جاتے ہیں. ایسا ہی کچھ مظلوم و مرحوم صدر کے معاملے میں دیکھنے اور سننے میں آیا کہ اجتماعی سطح پر نماز جنازہ نہ پڑھائے جانے کے غیر شرعی، غیر قانونی، غیر اخلاقی اور غیر انسانی حکم کے ردعمل میں مختلف ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق دنیا کے مختلف ممالک میں فقہی مباحث سے قطع نظر لاکھوں انصاف پسند مسلمانوں کا غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا مرحوم و مغفور کی عنداللہ مقبولیت اور عدل و انصاف کے لئے ان کی جہود حیات کی قبولیت کا پتہ دے رہا ہے.
حق تعالیٰ مرحوم مغفور کو اعلیٰ علیین میں مقام کریم سے سرفراز فرمائیں اور آنے والی نسلوں کے لیے ان کی جہود کو مشعل راہ بنائیں، ہم اپنی اور اپنی جماعت کی جانب سے مرحوم مغفور کے اہل خانہ اور ان سے وابستہ جملہ افراد کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہیں اور دعا گوہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے آمین۔