آج سےپارلیمنٹ کے پہلےاجلاس کاآغاز، مودی نےکیا نئےارکان پارلیمنٹ کااستقبال
نئی دہلی: 17جون- وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کو نئے لوک سبھا ارکان کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ اگر پارلیمنٹ بہتر انداز میں کام کاج کرے تو لوگوں کی امیدوں کو پورا کرسکتا ہے۔
وزیراعظم نے 17ویں لوک سبھا کے پہلے دن نئے ارکان پارلیمنٹ کا استقبال کرتے ہوئے کہا،’’ گزشتہ پانچ برس کا تجربہ ہے کہ جب ایوان کی کارروائی چلی ہے،صحت مند ماحول میں چلی ہے،تب ملک کے مفاد میں فیصلے بھی بہت اچھے ہوئے ہیں۔
ان تجربات کی بنیاد پر میں امید کرتا ہوں کہ سبھی پارٹیاں بہت ہی اچھی بحث ،مفاد عامہ کے فیصلے اور عوام کی امیدوں کو پورا کرنے کی سمت میں آگے بڑھیں ۔
17ویں لوک سبھا کا پہلا اجلاس آج شروع ہو گیا ہے۔ آج پہلے دن تو نو منتخب ارکان کو حلف دلایا جائے گا۔ اس لوک سبھا میں جہاں کئی چہرے نئے دکھائی دیں گے وہیں کچھ ایسے چہرے جن میں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، سابقہ لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن، سشما سوراج اور میرا کمار شامل ہیں، وہ 17ویں لوک سبھا میں نہیں دکھائے دیں گے۔ پارلیمنٹ کے اس اجلاس میں طلاق ثلاثہ سمیت کئی اہم بلوں پر بحث ہوگی اور 5 جولائی کو عام بجٹ پیش ہوگا۔
گزشتہ ہفتہ کل جماعتی میٹنگ ہوئی تھی جس میں وزیر اعظم نے تمام سیاسی پارٹیوں سے ملک کی ترقی اور ہم بلوں پر مدد مانگی اور انہوں نے حزب اختلاف سے مطالبہ بھی کیا کہ وہ ایوان کی کارروائی اچھی طرح چلنے دیں اور ہر مدے پر بحث کریں۔ اہم بلوں میں طلاق ثلاثہ کا بل بھی شامل ہے۔
کئی ایسے سیاسی رہنما جو ایوان کی پہچان تھے اور جن کے بغیر ایوان کا تصور بھی بڑا عجیب تھا وہ اس مرتبہ لوک سبھا میں نظر نہیں آئیں گے۔ان چہروں میں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، سشما سوراج، سمترا مہاجن، میرا کمار، جیوتی راجے سندھیا، ملیکارجن کھڑگے، شتروگھن سنہا وغیرہ شامل ہیں۔ ادھر سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی بھی راجیہ سبھا کی رکنیت ختم ہونے کا وقت آرہا ہے اور اگر ان کو دوبارہ کانگریس نے پارلیمنٹ نہیں بھیجا تو وہ بھی پارلیمنٹ کے لئے تاریخ ہو جائیں گے۔
اجلاس شروع ہوگیا ہے اور ابھی تک یہ طے نہیں ہے کہ کانگریس کی طرف سے لوک سبھا میں کون قیادت کرے گا۔ اس تعلق سے یہ کہا جا رہا ہے کہ اجلاس باقائدہ 20 جون سے شروع ہوگا اس لئے اس پر فیصلہ کرنے کے لئے ابھی وقت ہے۔ واضح رہے 5 جولائی کو بجٹ سفارشات پیش کی جائیں گی۔