کٹھوا عصمت دری اور قتل کیس معاملہ میں 3 مجرموں کوعمرقید، 3 کو5-5 سال کی سزا
کٹھوا اجتماعی عصمت دری اور قتل کیس میں پٹھان کوٹ کی عدالت نے سزا کا اعلان کر دیا ہے، تین مجرموں کو عمر قید کی سزا کے ساتھ ایک ایک لاکھ روپے کا جرمانہ لگایا گیا ہے اور باقی تین قصورواروں کو 5-5 پانچ سال کی سزا سنائی ہے۔ سانجی رام سانجی رام، پرویش کمار، ایس پی او دیپک کھجوریہ کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے وہیں ایس پی او سریندر کمار، تحقیقاتی افسران آنند دتا اور تلک راج کو 3-3 سال کی سزا دی گئی ہے۔ جبکہ سانجی رام کے بیٹے وشال جنگوترا کو بری کر دیا گیا ہے۔
پنجاب کے ضلع پٹھان کوٹ میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ پٹھان کوٹ نے پیر کے روز صوبہ جموں کے ہندو اکثریتی ضلع کٹھوعہ کے رسانہ نامی گائوں میں جنوری 2018 میں پیش آئے آٹھ سالہ کمسن بکروال لڑکی کی وحشیانہ عصمت دری و قتل کیس کے آٹھ میں سے چھ ملازمین کو مجرم قرار دے دیا۔ کورٹ نے ساتویں ملزم وشال جنگوترا کو بری کردیا ہے۔ آٹھواں ملزم جو کہ نابالغ ہے اور جس نے کمسن بچی پر سب سے زیادہ ظلم ڈھایا تھا، کے خلاف ٹرائل عنقریب جوینائل کورٹ میں شروع ہوسکتی ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ پٹھان کوٹ نے آج کٹھوعہ میں ہوئے وحشیانہ عصمت دری و قتل کیس کا فیصلہ سنایا ہے۔ اس میں7 ملزمیں میں سے 6 کو سزا سنائی ہے۔کٹھوعہ کیس کی ‘ان کیمرہ’ اور ‘روزانہ بنیادوں’ پر سماعت قریب ایک سال تک جاری رہنے کے بعد 25 مئی کو اختتام پذیر ہوئی تھی، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج ڈاکٹر تجویندر سنگھ نے آج فیصل سنا دیا۔
یاد رہے چارج شیٹ کے مطابق گزشتہ سال 10 جنوری کو جموں و کشمیر کے کٹھوعہ میں اغوا کی گئی 8 سال کی بچی کو گاؤں کے ہی ایک مندر میں یرغمال بنا کر رکھا گیا تھا، معصوم بچی کی کچھ لوگوں نے عصمت دری کے بعد اس کا قتل کردیا تھا اور لاش جھاڑیوں میں پھینک دی تھی۔