بیدر میں SIO کا احتجاج، طلبہ کیلئے اسکالرشپ جاری کرنے کا کیا مطالبہ
بیدر: 21/دسمبر (پی آر) اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) بیدر یونٹ کی جانب سے اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو دی جانیوالی اسکالرشپ میں دیری اور منظم طریقے سے اسکالرشپ اسکیم کو ختم کرنے کی سازش کے خلاف ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے روبرو احتجاج منظم کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر بیدر کے توسط سے وزیر اعلی کرناٹک سدرامیا کو ایک یاداشت روانہ کی گئی۔
جس میں مطالبہ کیا گیا ہیکہ جولائی 2023 کے بجٹ سیشن میں اقلیتی طبقہ کی ترقی کے لئے 2100 کروڑ روپئے منظور کئے گئے تھے جس میں سے 1700 کروڑ ڈائریکٹوریٹ آف میناریٹیز کو مختص کئے گئے جس میں پری میٹرک، پوسٹ میٹرک، میرٹ کم مینس، نیشنل اوورسیز اسکالرشپ کےلئے 160 کروڑ روپیئے مختص کئے گئے تھے لیکن گذشتہ 6 مہینوں کے دوران ڈائریکٹوریٹ آف میناریٹیز کو صرف 73.32 کروڑ روپیئے جاری کئے گئے ہیں جن میں سے صرف 7.21 کروڑ ہی خرچ ہوئے ہیں جو کل کل مختص رقم کا صرف 1 فیصد ہے۔ بقیہ رقم جلد از جلد جاری کی جائے۔
پچھلے سال مرکزی حکومت نے RTE ایکٹ کی غلط تشریح کا حوالہ دیتے ہوئے NSP کے تحت پہلی تا آٹھویں جماعت کے طلبہ کو دی جانیوالی اسکالرشپ کو رد کردیا جس سے لاکھوں طلبہ کی تعلیم پر اثر پڑا۔ دوسری طرف JRF ماڈل کے تحت اقلیتی طلبہ کو ایم فل/پی ایچ ڈی کےلئے دی جانیوالی ماہانہ فیلوشپ کو 25ہزار سے گھٹا کر صرف 10 ہزار کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے کئی اسکالر طلبہ اپنی تحتقیق کو درمیان میں چھوڑ رہے ہیں۔ تنظیم ایس آئی او کا مطالبہ ہیکہ حکومت فیلوشپ نوٹیفکیشن 2016-17 کو صحیح طریقہ سے نافذ کرے۔
بیدر ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے روبرو منظم احتجاج میں صدر مقامی ایس آئی او بیدر محمد سیف الدین، سیکریٹری سید ابراہیم مسعود، ایم اے مقتدر، شیبان، گوہر و دیگر طلبہ موجود تھے۔